بھارت کے ممتاز صنعت کار رتن ٹاٹا کے انتقال کے بعد ان کی وصیت منظرِ عام پر آگئی ہے، جس میں انہوں نے اپنی 10 ہزار کروڑ بھارتی روپے سے زائد مالیت کی جائیداد کی تفصیلی تقسیم کی ہدایات دی ہیں۔ بھارتی میڈیا کے مطابق، اس وصیت میں رتن ٹاٹا نے اپنی دولت اپنے بھائی، سوتیلی بہنوں اور قریبی اسٹاف ممبران میں تقسیم کی ہے۔
وصیت کے مطابق، رتن ٹاٹا کے تمام اہم ایوارڈز اور اعزازات کو ٹاٹا سینٹرل آرکائیوز میں منتقل کر کے محفوظ کر دیا جائے گا، تاکہ آنے والی نسلیں ان کی کامیابیوں سے متاثر ہو سکیں۔ اپنے قریبی ایگزیکٹیو اسسٹنٹ شنتانو نائیڈو کے لیے بھی انہوں نے خاص انتظام کیا ہے، جس میں شنتانو نائیڈو کے کاروبار میں اپنی سرمایہ کاری کا حصہ تحفے میں دے دیا ہے۔ علاوہ ازیں، بیرونِ ملک تعلیم کے لیے دیا گیا قرض بھی معاف کر دیا گیا ہے۔
وصیت میں رتن ٹاٹا نے اپنے پالتو کتوں جرمن شیفرڈ اور ٹیٹو کی دیکھ بھال کا خاص انتظام بھی کیا ہے، جس کی ذمہ داری اپنے باورچی رجن شا کو دی گئی ہے۔ ان کے دو باورچیوں، رجن شا اور صبیحہ، کو بھی جائیداد میں حصہ دیا گیا ہے، جس سے ان کی طویل اور وفادار خدمات کا اعتراف کیا گیا ہے۔
رتن ٹاٹا کی وصیت میں ان کی 20 سے 30 قیمتی اور نایاب گاڑیوں کے مجموعے کے متعلق بھی خاص ہدایات دی گئی ہیں۔ یہ گاڑیاں یا تو نیلام کر کے ان سے حاصل شدہ رقم خیراتی کاموں کے لیے وقف کی جائے گی، یا پھر انہیں ٹاٹا گروپ کے میوزیم میں رکھا جائے گا، تاکہ ان کے شوق اور سرمایہ کاری کا اعتراف ہو سکے۔
وصیت کے آخری حصے میں ٹاٹا سنز کے شیئرز کے متعلق بھی ایک اہم فیصلہ شامل ہے، جس کے مطابق ان کے شیئرز کو رتن ٹاٹا انڈومنٹ فنڈ کو منتقل کیا جائے گا، جو ٹاٹا گروپ کے فلاحی اور خیراتی کاموں کو جاری رکھے گا۔ یاد رہے کہ رتن ٹاٹا 9 اکتوبر کو 86 برس کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوئے۔