پاکستان وائٹ بال ٹیم کے ہیڈ کوچ گیری کرسٹن نے اختلافات کی بنا پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، گیری کرسٹن اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے تعلقات میں حالیہ کشیدگی اور تنازعات ان کے استعفیٰ کی وجہ بنے ہیں۔
اطلاعات ہیں کہ کرسٹن نے ٹیم کے ساتھ آسٹریلیا جانے سے انکار کی دھمکی دی تھی اگر پی سی بی نے ان کی شرائط نہ مانیں۔ اس کے جواب میں پی سی بی نے واضح طور پر اپنے مؤقف پر ڈٹ جانے کا اعلان کیا۔ کرسٹن نے پی سی بی کے معاہدے کے مطابق پاکستان میں مستقل رہائش اختیار کرنے سے بھی انکار کیا تھا، جس سے دونوں کے درمیان اختلافات مزید بڑھ گئے۔
کرسٹن نے ٹیم کی کیٹیگریز اور سینٹرل کنٹریکٹ میں اپنی پسند کے کھلاڑیوں کو شامل کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، اور وہ سپورٹ اسٹاف میں بھی غیر ملکی ماہرین کی شمولیت پر اصرار کر رہے تھے۔ پی سی بی نے ان کی اس من مانی کو قبول نہیں کیا، جس کے بعد تنازع شدت اختیار کر گیا۔
چیمپئنز کپ کے دوران کرسٹن کی مکمل دستیابی پر بھی سوالات اٹھے، اور انہوں نے مینٹل پرفارمنس کوچ ڈیوڈ ریڈ کے معاہدے کی وضاحت نہ ملنے کی صورت میں آسٹریلیا نہ جانے کا عندیہ دیا تھا۔ اس پر پی سی بی نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ حتمی فیصلہ گیری کرسٹن کو خود ہی کرنا ہوگا۔
گیری کرسٹن کی جانب سے پاکستان کرکٹ بورڈ کی پالیسیوں اور معاہدے پر عمل درآمد میں ناکامی نے ان کے تعلقات میں دراڑیں پیدا کیں۔ پی سی بی نے اپنے اصولوں اور ٹیم کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کیا کہ کسی بھی قسم کے دباؤ کو قبول نہیں کیا جائے گا، جس کے بعد کرسٹن نے مستعفی ہونے کا فیصلہ کر لیا۔