منگل, فروری 11, 2025

مہنگائی کم ہو رہی ہے، اور معیشت درست راستے پر ہے: گورنر اسٹیٹ بینک

گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد نے عالمی سرمایہ کاروں کے ساتھ ملاقات کی، جو کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سالانہ اجلاسوں کے دوران ہوئی۔ اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق، جمیل احمد نے واشنگٹن میں منعقدہ ان تقریبات میں شرکت کی، جہاں انہوں نے بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں کے نمائندوں سے بھی بات چیت کی۔

اس تقریب کے دوران، جمیل احمد نے پاکستان کے گزشتہ سال کے معاشی انڈیکیٹرز میں نمایاں بہتری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی مالیاتی یکجائی نے معیشت کو استحکام دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اور دیگر ابھرتی ہوئی معیشتوں کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، جن کے حل کے لیے سخت پالیسی اقدامات ضروری ہیں۔

گورنر نے وضاحت کی کہ اسٹیٹ بینک اور حکومت نے استحکام کے لیے متعدد اہم اقدامات کیے ہیں، جن کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہنگائی کی شرح، جو پہلے بہت زیادہ تھی، اب واضح طور پر کم ہو رہی ہے، اور معیشت کی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں۔ جمیل احمد کے مطابق، مئی 2023 میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد تھی، جبکہ 2024 میں یہ کم ہو کر 6.9 فیصد پر آ گئی ہے۔

اس کے علاوہ، انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بیرونی کھاتے کی صورتحال میں بھی بہتری آئی ہے، جس کی وجہ سے بیرونی جاری خسارہ نمایاں طور پر کم ہوا ہے۔ رقوم کی آمد میں اضافے نے اسٹیٹ بینک کے زرِ مبادلہ کے ذخائر کو 11 ارب ڈالر تک پہنچا دیا ہے۔ جمیل احمد نے اس بات پر زور دیا کہ اسٹیٹ بینک کا ہدف یہ ہے کہ وہ اپنے زرِ مبادلہ کے ذخائر کو جون 2025 کے آخر تک 13 ارب ڈالر تک بڑھا دے۔ اس طرح کی بہتری سے معیشت میں استحکام کی امید بڑھ گئی ہے، جو کہ ملک کی ترقی کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب