جمعرات, فروری 13, 2025

بنگلہ دیش: حسینہ واجد کی جماعت کے طلبہ ونگ، چھاتر لیگ، پر پابندی عائد

بنگلا دیش کی حکومت نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی جماعت کے طلبہ ونگ، چھاتر لیگ، پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق، اس تنظیم کو دہشت گرد گروہ قرار دیا گیا ہے۔ چھاتر لیگ پر مظاہرین کے خلاف پُرتشدد کارروائیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

یہ پابندی انسداد دہشت گردی کے قانون کے تحت لگائی گئی ہے، اور یہ ایک ایسی صورتحال میں سامنے آئی ہے جب شیخ حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف ملک بھر میں بڑے پیمانے پر مظاہرے ہو رہے ہیں۔ مظاہرین کے مطابق، چھاتر لیگ کے ارکان نے یونیورسٹی کیمپس میں طلبہ مظاہرین پر حملے کیے، جس کے نتیجے میں کئی افراد زخمی ہوئے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ حالیہ جھڑپوں میں پولیس اور حکومت مخالف مظاہرین کے درمیان سخت جھڑپیں ہوئیں، جس کے نتیجے میں 700 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ یہ واقعہ بنگلا دیش میں سیاسی عدم استحکام کی ایک اور علامت ہے، جہاں حکومت اور مخالفین کے درمیان تناؤ بڑھتا جا رہا ہے۔

بنگلا دیشی عوام کی سکیورٹی اور سیاسی صورتحال کے حوالے سے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ ایسے وقت میں جب حکومت کے خلاف مظاہروں کی شدت بڑھ رہی ہے، یہ پابندی چھاتر لیگ کی کارروائیوں کے خلاف ایک سخت پیغام بھی ہے۔ اس پابندی کا اثر آنے والے دنوں میں سیاسی حرکیات پر پڑنے کی توقع ہے، اور اس کی وجہ سے ملک میں مزید ہنگامے یا احتجاج بھی ہو سکتے ہیں۔

مجموعی طور پر، یہ صورتحال بنگلا دیش میں جاری سیاسی کشیدگی کا ایک اور سنگین پہلو ہے، اور اس کے ممکنہ نتائج ملک کی سیاسی اور سماجی زندگی پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب