جمعرات, فروری 13, 2025

پاکستان اور چین کا 6.8 ارب ڈالرز کے ایم ایل ون معاہدے کو قسطوں میں کرنے کا فیصلہ۔

پاکستان اور چین نے 6.8 ارب ڈالرز کے ایم ایل ون معاہدے کے حوالے سے ایک اہم فیصلہ کیا ہے، جس میں یکمشت معاہدہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ معاہدہ ریلوے انفراسٹرکچر کی بہتری کے لیے ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے، جس کے تحت پاکستان کی ریلوے لائن کی جدید کاری کی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق، اس منصوبے کے تحت ریلوے لائن ون کے دو مختلف مراحل میں علیحدہ معاہدے کیے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں 3.2 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری متوقع ہے، جس کا معاہدہ آئندہ ماہ طے پا جانے کی امید ہے۔ اس فیز میں کراچی سے حیدرآباد اور پھر حیدرآباد سے ملتان تک کی ریلوے لائن کی تعمیر کی جائے گی۔

دوسرے مرحلے کے معاہدے سے پہلے پہلے فیز کی فزیبیلیٹی اسٹڈی کو مکمل کیا جائے گا، تاکہ منصوبے کی کامیابی کو یقینی بنایا جا سکے۔ ایم ایل ون کے دوسرے فیز میں ملتان سے پشاور تک ریلوے لائن کی تعمیر کا منصوبہ ہے، جس پر کام کے لیے چینی حکام کے ساتھ فنانسنگ کی شرائط کو جلد حتمی شکل دی جائے گی۔

فیز ون کے تحت دو علیحدہ پیکیجز ہوں گے۔ پہلے پیکیج میں کراچی سے حیدرآباد تک کی لائن تعمیر کی جائے گی، جبکہ دوسرے پیکیج میں حیدرآباد سے ملتان تک کا منصوبہ شامل ہوگا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ پہلے فیز کی تکمیل کے بعد دوسرے فیز کی تعمیر کے لیے دوبارہ فزیبیلیٹی اسٹڈی کی جائے گی۔

پاکستان اس منصوبے کے لیے کم شرح سود پر قرض حاصل کرنے کا خواہاں ہے تاکہ یہ منصوبہ کامیابی کے ساتھ مکمل ہو سکے۔ اس سے قبل، 6.8 ارب ڈالرز کی فنانسنگ کے معاملے پر چین کے ساتھ بات چیت ہو رہی تھی، مگر یکمشت معاہدہ کرنے پر اتفاق نہ ہو سکا۔ یہ فیصلہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کی مضبوطی اور اقتصادی ترقی کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب