امریکی سیاست میں صدارتی انتخابات کے قریب آتے ہی بڑے سرمایہ کار اور ارب پتی افراد بھی میدان میں آ چکے ہیں۔ حال ہی میں معروف ارب پتی اور مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس نے ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار کاملا ہیریس کی انتخابی مہم کے لیے 50 ملین ڈالر کا بڑا عطیہ دیا ہے۔ یہ عطیہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ امریکی سیاست میں بڑے پیمانے پر مالی معاونت کس قدر اہمیت رکھتی ہے۔
بل گیٹس نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ دونوں سیاسی جماعتوں، یعنی ڈیموکریٹس اور ری پبلکنز، کے اصولوں اور نظریات کے حامی ہیں۔ تاہم، اس مرتبہ کے انتخابات ان کے لیے کچھ خاص اہمیت رکھتے ہیں، جس کی وجہ سے انہوں نے کاملا ہیریس کی مہم کے لیے یہ عطیہ کیا ہے۔ گیٹس کے مطابق، موجودہ حالات میں ایسے فیصلے امریکی عوام کے مستقبل پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں، اور وہ چاہتے ہیں کہ ان کا مالی تعاون اس سلسلے میں مثبت کردار ادا کرے۔
دوسری جانب، مختلف سروے اور تجزیاتی اداروں کی جانب سے یہ پیش گوئی کی جا رہی ہے کہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ امریکی صدارت حاصل کر سکتے ہیں۔ پانچ اہم اداروں نے پیش گوئی کی ہے کہ پانچ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخابات میں سخت مقابلہ دیکھنے کو ملے گا۔ موجودہ اعداد و شمار کے مطابق، ٹرمپ کے جیتنے کے امکانات 51 فیصد جبکہ کاملا ہیریس کے جیتنے کے امکانات 49 فیصد ہیں۔ یہ تناسب بتاتا ہے کہ دونوں امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا، اور حتمی نتیجہ کسی بھی طرف جا سکتا ہے۔
یہ صورت حال اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ امریکی انتخابات میں ارب پتی افراد کی مالی حمایت اور مختلف اداروں کی پیش گوئیاں دونوں ہی نتائج پر گہرے اثرات ڈال سکتے ہیں۔