بدھ, فروری 12, 2025

امریکا کی 26 اداروں پر نئی پابندیاں نافذ۔

امریکہ نے پاکستان اور ایران کے ہتھیاروں اور ڈرون پروگراموں کی مدد کرنے والے 26 اداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ یہ پابندیاں اس وقت لگائی گئی ہیں جب امریکہ نے ان اداروں کو تجارتی بلیک لسٹ میں شامل کیا، جن پر الزام ہے کہ وہ مذکورہ ممالک میں ہتھیاروں اور ڈرون کی ترقی میں ملوث ہیں۔ یہ اقدام خاص طور پر اس وقت کیا گیا جب یہ معلوم ہوا کہ یہ کمپنیاں یوکرین میں روس کی فوجی کارروائیوں میں بھی مدد فراہم کر رہی ہیں۔

امریکی وزارت تجارت کے مطابق، ان 26 کمپنیوں میں زیادہ تر پاکستان، چین، اور متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں۔ ان کمپنیوں پر برآمدی کنٹرولز کی خلاف ورزی، خطرناک ہتھیاروں کے پروگراموں میں ملوث ہونے، اور روس اور ایران پر عائد امریکی پابندیوں سے بچنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

ایڈوانسڈ انجینئرنگ ریسرچ آرگنائزیشن کے لیے بطور فرنٹ کمپنی کام کرنے والی 7 دیگر کمپنیاں بھی ان میں شامل ہیں، جو جنوبی ایشیا کے بیلسٹک میزائل پروگراموں میں سرگرم ہیں۔

امریکہ نے مزید کہا ہے کہ ان میں 3 کمپنیاں ایسی ہیں جو متحدہ عرب امارات کو ہتھیاروں کی سپلائی کر رہی ہیں، ایک مصر کے لیے اور 6 کمپنیاں چین کے لیے کام کر رہی ہیں۔

ایکسپورٹ انفورسمنٹ کے اسسٹنٹ سکریٹری میتھیو ایکسلروڈ نے واضح کیا کہ اگر غیر ملکی کمپنیاں امریکی قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں تو انہیں سخت نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

تجارت و ایکسپورٹ ایڈمنسٹریشن کی اسسٹنٹ سکریٹری تھیا روزمین کینڈلر نے بھی کہا کہ ایران اور جنوبی ایشیائی ملک کے بیلسٹک میزائل پروگرام نہ صرف امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں بلکہ ان کی حمایت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

صنعت اور سیکیورٹی کے وزیر ایلن ایسٹیو نے اس معاملے پر اپنے بیان میں کہا کہ وہ بدعنوان عناصر سے امریکی قومی سلامتی کی حفاظت کے لیے چوکنا رہیں گے۔ یہ اقدامات بین الاقوامی سطح پر امریکہ کی عزم کو ظاہر کرتے ہیں کہ وہ اپنے قانون کی پاسداری کو یقینی بنائیں گے اور ان خطرات کا مقابلہ کریں گے جو اس کی سلامتی کے لیے موجود ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب