امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پیر کو مشرق وسطیٰ کے ایک اہم دورے پر روانہ ہوں گے تاکہ غزہ میں جنگ بندی کے مذاکرات کو مزید آگے بڑھانے میں مدد فراہم کی جا سکے۔ یہ دورہ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب اسرائیل نے غزہ اور لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنی فوجی کارروائیوں کو تیز کر دیا ہے۔ اس صورتحال میں جنگ بندی کے لیے کی جانے والی سفارتی کوششیں مزید اہمیت اختیار کر گئی ہیں۔
بلنکن کا یہ دورہ ان کی خطے میں گیارہویں کوشش ہے جس کا مقصد غزہ میں جاری جنگ کو ختم کرنا اور فلسطینی عوام کی مشکلات کا حل تلاش کرنا ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے اس حوالے سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ بلنکن مختلف ممالک کے رہنماؤں سے ملاقات کریں گے تاکہ جنگ بندی، انسانی امداد اور اسرائیل اور حزب اللہ کے تنازعے کے سفارتی حل پر بات چیت کی جا سکے۔
بلنکن اپنے دورے کا آغاز اسرائیل سے کریں گے جہاں وہ اسرائیلی حکام سے ملاقاتیں کریں گے۔ اس کے بعد وہ دیگر خطے کے ممالک کا بھی دورہ کریں گے تاکہ جنگ بندی کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پر اتفاق کیا جا سکے۔ امریکی محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق، بلنکن اپنے اس دورے میں مغویوں کی رہائی اور فلسطینی عوام کی مشکلات کو کم کرنے پر بھی زور دیں گے۔
یہ دورہ نہ صرف جنگ بندی بلکہ خطے میں امن و استحکام کے لیے اہم قرار دیا جا رہا ہے، کیونکہ موجودہ صورتحال میں سفارتی کوششیں ہی خطے میں جاری تنازعات کو حل کرنے کا ایک مؤثر طریقہ ثابت ہو سکتی ہیں۔