نیوزی لینڈ نے بھارت کو 36 سال بعد ٹیسٹ کرکٹ میں شکست دے کر تاریخی کامیابی حاصل کی۔ یہ یادگار فتح بنگلورو کے میدان پر ہوئی جہاں کیوی ٹیم نے بھارت کو 8 وکٹوں سے زیر کر لیا۔ اس جیت کے ساتھ نیوزی لینڈ نے تین میچوں کی سیریز میں 1-0 کی برتری بھی حاصل کر لی۔ اس میچ میں نیوزی لینڈ کے نوجوان کھلاڑی رچن رویندرا نے شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کیا اور انہیں پلیئر آف دی میچ کا اعزاز دیا گیا۔
اس میچ کی خاص بات بھارتی ٹیم کی پہلی اننگز میں ناقص کارکردگی تھی، جہاں پوری ٹیم محض 46 رنز پر آؤٹ ہوگئی۔ بھارتی بیٹنگ لائن نیوزی لینڈ کے بولرز کے سامنے بے بس نظر آئی، خاص طور پر فاسٹ بولر میٹ ہینری نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے 5 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ بھارتی کپتان ویرات کوہلی سمیت پانچ بلے باز صفر پر آؤٹ ہوئے، جن میں سرفراز خان، کے ایل راہول، رویندر جڈیجا اور روی چندر ایشون شامل تھے۔
بھارتی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا، مگر یہ فیصلہ ان کے حق میں نہ جا سکا، کیونکہ نیوزی لینڈ کے بولرز بھارتی بلے بازوں کے لیے ڈراؤنا خواب ثابت ہوئے۔ بھارت کی طرف سے رشبھ پنت نے سب سے زیادہ 20 رنز بنائے، جو اننگز میں نمایاں کارکردگی تھی، لیکن ٹیم کی مجموعی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی۔
یہ ٹیسٹ میچ بھارت کی تاریخ کا تیسرا کم ترین اسکور تھا، اور ہوم گراؤنڈ پر ان کا سب سے کم اسکور بھی رہا۔ نیوزی لینڈ کی اس شاندار فتح نے بھارت کی مضبوط ٹیم کو حیران کر دیا اور کیوی ٹیم کی غیر معمولی کارکردگی کو سراہا جا رہا ہے۔