بدھ, فروری 12, 2025

ایران پر حملے کی حمایت کرنے والوں کو جوابدہ قرار دیا جائے: ایرانی وزیرِ خارجہ

ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے حالیہ بیانات میں واضح کیا ہے کہ اگر کوئی شخص یا ملک ایران پر حملے کی حماقت کرنے والوں کی مدد کرتا ہے تو اسے بھی جوابدہ قرار دیا جانا چاہیے۔ ان کا یہ بیان امریکی صدر جو بائیڈن کی طرف سے اسرائیل کے ایران پر حملے کے حوالے سے دیے گئے بیان کے تناظر میں آیا ہے، جس میں بائیڈن نے کہا تھا کہ انہیں معلوم ہے کہ اسرائیل کب اور کیسے ایران کے میزائل حملوں کا جواب دینے والا ہے۔

عباس عراقچی نے اس بیان میں زور دیا کہ اگر کسی کے پاس ایسی معلومات ہیں جو اسرائیل کو ایران پر حملے کرنے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں، تو ان افراد یا اداروں کو بھی اس کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے۔ یہ ایک اہم معاملہ ہے، کیونکہ اس سے نہ صرف ایران کی سلامتی متاثر ہوتی ہے بلکہ خطے میں عدم استحکام کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

ایران کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری کو ان خطرات کا سنجیدگی سے جائزہ لینا چاہیے اور ایسے ممالک یا افراد کی پشت پناہی کرنے والوں کو جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ کسی بھی قسم کی فوجی کارروائی کا جواب دینا ایران کا حق ہے اور وہ اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے کسی بھی اقدام سے دریغ نہیں کرے گا۔

یہ صورتحال بین الاقوامی سیاست کے پیچیدہ مسائل میں ایک اور پہلو کو اجاگر کرتی ہے، جہاں طاقتور ممالک اپنے مفادات کی خاطر چھوٹے ممالک کے ساتھ ہمدردی کے بجائے طاقت کے استعمال کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں نہ صرف علاقے میں کشیدگی بڑھتی ہے، بلکہ عالمی امن و سلامتی کے لیے بھی خطرات پیدا ہوتے ہیں۔ عباس عراقچی کے بیان سے یہ واضح ہوتا ہے کہ ایران اپنے دفاع کے لیے کسی بھی قسم کی چالاکی یا جارحیت کا جواب دینے کے لیے تیار ہے، اور وہ اپنے قومی مفادات کا تحفظ کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کرے گا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب