امریکی صدر جو بائیڈن نے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی ہلاکت کے بعد غزہ میں جنگ بندی کے لیے امید کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے جرمنی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کو یحییٰ سنوار کی ہلاکت کی خبر دی گئی، اور اب یہ موقع ہے کہ غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں تیز کی جائیں تاکہ یرغمالیوں کی رہائی ممکن بنائی جا سکے۔
صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ یحییٰ سنوار کے ہاتھوں کئی بے گناہ جانوں کا نقصان ہوا، جن میں امریکی، اسرائیلی اور دیگر شامل ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس جنگ کو ختم کیا جائے اور دنیا کو بہتر بنانے کے لیے امن کی کوششیں کی جائیں۔
امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے سربراہ کی ہلاکت غزہ میں امن و امان کی بحالی کا موقع فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے اسرائیل کے حق دفاع کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ یہ اہم ہے کہ جنگ کا اختتام اس انداز میں ہو کہ اسرائیل محفوظ رہے اور یرغمالی افراد کو رہائی دلائی جا سکے۔
اسرائیلی وزیر خارجہ نے ایک روز قبل اعلان کیا تھا کہ یحییٰ سنوار اور ان کے تین ساتھی کمانڈرز غزہ میں ایک حملے کے دوران ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس حوالے سے اسرائیل کی دفاعی فورس نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں ایک زخمی شخص کو تباہ حال گھر میں دیکھا جا سکتا ہے۔ تاہم، حماس کی جانب سے اس معاملے پر تاحال کوئی باضابطہ بیان سامنے نہیں آیا ہے۔
یہ پیش رفت ایک بڑے موڑ کی نشاندہی کرتی ہے اور دیکھنا یہ ہے کہ آیا اس سے خطے میں مستقل امن کا کوئی راستہ نکلتا ہے یا نہیں۔