منگل, فروری 11, 2025

کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 13سال کی کم ترین سطح پر آگیا، مہنگائی میں مزید کمی کی توقع

مرکزی بینک نے حالیہ رپورٹ میں پاکستان کی معیشت کی بہتری کا اعلان کیا ہے، جس کے مطابق جاری کھاتے کا خسارہ 13 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ چکا ہے۔ اسٹیٹ بینک کی مالی سال 2023-24 کے لیے جاری کردہ سالانہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مہنگائی کی شرح مئی 2023 میں 38 فیصد کے بلند ترین تناسب سے کم ہو کر جون 2024 میں 12.6 فیصد تک آ گئی ہے۔

رپورٹ میں بیان کیا گیا ہے کہ اگرچہ مہنگائی کی شرح میں کمی آئی ہے، لیکن ملک کی معیشت اب بھی کئی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔ کم بچتوں کے باعث سرمایہ کاری کی رفتار سست ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے کاروباری ماحول میں بہتری کی توقع کم ہو رہی ہے۔ اس کے علاوہ، تحقیق و ترقی کی کمی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات بھی معیشت کی ترقی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔

پاکستان کی معیشت میں بہتری کی وجوہات میں استحکام کی پالیسیوں، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ کامیاب مذاکرات، اور عالمی معاشی حالات کی بہتری شامل ہیں۔ اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ زرعی پیداوار میں اضافے نے بھی بہتر معاشی نتائج میں اہم کردار ادا کیا، جس کی وجہ سے مالی سال 2024 کے دوران حقیقی جی ڈی پی میں معتدل بحالی دیکھنے کو ملی۔

اس رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ ملک کے بیرونی کھاتے کی صورت حال مزید مستحکم ہوگی، جس سے کریڈٹ ریٹنگ میں بھی بہتری آئے گی۔ علاوہ ازیں، مالی سال 2025 میں مہنگائی کے دباؤ میں کمی کا امکان بھی ظاہر کیا گیا ہے، جو کہ معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔

یہ رپورٹ ان اقدامات کی عکاسی کرتی ہے جو حکومت اور مرکزی بینک نے معیشت کی بحالی کے لیے اٹھائے ہیں اور اس کی کامیابی کے امکانات کو روشن کرتی ہے۔ معیشت میں بہتری کے یہ اشارے عوام کے لیے امید کی کرن ہیں کہ آنے والے دنوں میں حالات مزید بہتر ہوں گے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب