آج انٹر بینک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران امریکی ڈالر کی قیمت میں 3 پیسے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ 277 روپے 75 پیسے کی سطح پر پہنچ گیا۔ پچھلے روز، ڈالر 277 روپے 72 پیسے پر بند ہوا تھا۔ یہ اضافہ ملکی معیشت میں درپیش چیلنجز اور عالمی مارکیٹ کے اثرات کی عکاسی کرتا ہے۔
اسی دوران، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی کاروبار کا آغاز مثبت رہا، مگر بعد میں یہ ملے جلے رجحان میں تبدیل ہوگیا۔ 100 انڈیکس 41 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 85 ہزار 627 کی سطح پر پہنچ گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کاروبار کے دوران انڈیکس 86 ہزار 13 کی بلند ترین سطح تک بھی پہنچا، جس سے سرمایہ کاروں میں کچھ امیدیں پیدا ہوئیں۔ گزشتہ روز، انڈیکس 85 ہزار 669 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کی یہ متغیر صورتحال ملکی اقتصادی حالات، ڈالر کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ اور دیگر عالمی عوامل کے ساتھ منسلک ہے۔ سرمایہ کاروں کو یہ جان کر اطمینان نہیں ہے کہ عالمی منڈیوں میں کس طرح کی تبدیلیاں آ رہی ہیں، جس کی وجہ سے وہ محتاط رویہ اختیار کر رہے ہیں۔
ماہرین نے مزید کہا کہ اگرچہ کاروبار میں کچھ مثبت پہلو نظر آ رہے ہیں، مگر معیشت کی بحالی کے لیے مستقل بہتری کی ضرورت ہے۔ اس وقت، سرمایہ کاروں کی توجہ بنیادی معاشی اشارے، جیسے مہنگائی کی شرح، زرمبادلہ کی موجودہ صورتحال اور ملک کی سیاسی استحکام پر مرکوز ہے۔
حکومت کی جانب سے معاشی اصلاحات اور اسٹیٹ بینک کی پالیسیوں کے اثرات بھی آنے والے دنوں میں مارکیٹ کی صورتحال کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اس طرح کے عوامل سرمایہ کاروں کی حکمت عملیوں میں تبدیلی کا باعث بن سکتے ہیں۔