نائب وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کی زرمبادلہ کی صورت حال میں نمایاں مدد فراہم کی ہے۔ انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران کہی، جہاں انہوں نے سعودی قیادت کے ساتھ پاکستان کے دوستانہ تعلقات پر روشنی ڈالی۔
اسحاق ڈار نے بیان کیا کہ پاکستان سعودی عرب کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتا ہے اور اس کی آزادی و خودمختاری کے تحفظ کے لیے ہمیشہ تیار رہتا ہے۔ انہوں نے سعودی وفد کے حالیہ دورہ پاکستان کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی شراکت داری کا ایک مظہر ہے، اور دونوں ملک ہمیشہ ایک دوسرے کی مدد کرتے رہے ہیں۔
وزیرِ خارجہ نے بتایا کہ جب وہ حال ہی میں مدینہ منورہ سے واپس آئے، تو انہیں سعودی ولی عہد شہزادہ سلمان کی جانب سے ایک دعوت نامہ موصول ہوا، جس کے دوران متعدد کاروباری معاملات طے پائے۔ انہوں نے سعودی تاجروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع کی بھی دعوت دی، خاص طور پر کان کنی، زراعت، آئی ٹی، اور سیکیورٹی کے شعبوں میں، جہاں سرمایہ کاری کی گنجائش موجود ہے۔
اسحاق ڈار نے یہ بھی کہا کہ پاکستان اس وقت ترقی کی راہ پر گامزن ہے، اور وزیرِ اعظم شہباز شریف کی توجہ مکمل طور پر معیشت پر مرکوز ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ حکومت کئی ایسے اداروں کی نجکاری کر رہی ہے جو ریاست کی اسٹریٹجک ضروریات کے تحت نہیں آتے، اور ان کی ترجیح میکرو اکنامک استحکام کو فروغ دینا ہے۔
یہ اقدامات ظاہر کرتے ہیں کہ حکومت اپنے معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے سنجیدہ ہے اور سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس طرح کے روابط نہ صرف دونوں ممالک کی معیشتوں کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں گے بلکہ عالمی سطح پر بھی ان کی حیثیت کو مستحکم کریں گے۔