فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے حالیہ اعداد و شمار جاری کیے ہیں جن کے مطابق یکم جولائی سے 8 اکتوبر 2024ء کے درمیان 9 لاکھ 42 ہزار نئے ٹیکس فائلرز کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ پیش رفت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ پاکستانی شہریوں میں ٹیکس کی اہمیت اور فائلنگ کے عمل کے حوالے سے آگاہی بڑھ رہی ہے۔
ایف بی آر کے حکام کے مطابق، 8 اکتوبر تک 40 لاکھ 78 ہزار سے زیادہ افراد نے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرائے ہیں، جو کہ گزشتہ سال کے اسی دورانیے میں جمع کردہ 20 لاکھ 67 ہزار گوشواروں کی تعداد سے نمایاں اضافہ ہے۔ اس بار، فائلنگ کی تعداد میں 20 لاکھ 11 ہزار کا اضافہ ہوا ہے، جو کہ ایک خوش آئند علامت ہے۔
اس کے علاوہ، حکام نے یہ بھی بتایا کہ رواں مالی سال کے آغاز سے لے کر اب تک گوشواروں کے ساتھ 106 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس جمع ہوا ہے۔ یہ اعداد و شمار مالی سال 2023ء میں جمع کیے گئے 63 لاکھ 54 ہزار گوشواروں کی نسبت کافی زیادہ ہیں، جو کہ ٹیکس جمع کرنے کی کامیابیوں کی طرف اشارہ کرتا ہے۔
یکم جولائی سے 8 اکتوبر تک 9 لاکھ 42 ہزار نئے فائلرز نے رجسٹریشن کرائی، جب کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں تقریباً 4 لاکھ نئے فائلرز نے رجسٹریشن کی تھی۔ اس اضافے نے یہ ثابت کیا ہے کہ حکومت کی طرف سے ٹیکس فائلنگ کی ترغیب دینے کی کوششیں مؤثر ثابت ہو رہی ہیں۔
یہ اعداد و شمار نہ صرف مالیاتی شفافیت میں اضافے کی علامت ہیں، بلکہ یہ ملکی معیشت کے استحکام میں بھی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ٹیکس کی آمدنی میں اضافہ حکومت کو ترقیاتی منصوبوں کے لیے مزید وسائل فراہم کرنے میں مدد دے گا، جس کا براہ راست اثر عوام کی زندگیوں پر پڑے گا۔ یہ صورتحال اس بات کا ثبوت ہے کہ ملک کے اندر مالیاتی نظام کی بہتری کے لیے کوششیں جاری ہیں، اور عوامی سطح پر ٹیکس کے حوالے سے آگاہی بڑھ رہی ہے۔