اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے غزہ اور لبنان میں فوری جنگ بندی کی درخواست کی ہے، جو اس وقت دونوں علاقوں میں جاری لڑائی کے پیش نظر انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اسرائیلی حملے لبنان کے امن و استحکام کے لیے ایک بڑا خطرہ بن چکے ہیں، جس سے نہ صرف لبنان بلکہ پورے خطے کی سلامتی کو خطرہ لاحق ہے۔
گوتیرس نے بتایا کہ گزشتہ سال سے اب تک اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں لبنان میں 2,000 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، اور ان میں سے 1,500 افراد صرف گزشتہ دو ہفتوں میں جان سے گئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ صورتحال کتنی سنگین ہو چکی ہے اور انسانی جانوں کا نقصان کس حد تک بڑھ رہا ہے۔
سیکریٹری جنرل نے یہ بھی کہا کہ اسرائیلی فوج کی حالیہ سرگرمیاں، خاص طور پر بلیو لائن کے اندر دراندازی، لبنان کو مکمل جنگ کی دہلیز پر لے آئی ہیں۔ یہ نہ صرف لبنان کے عوام کے لیے خطرہ ہے بلکہ اس سے خطے میں مزید بے چینی اور تشدد بھی پیدا ہو سکتا ہے۔
انتونیو گوتیرس نے لبنان میں جاری جنگ کو روکنے کے لیے ایک موقع کی موجودگی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری کو اس صورتحال کا سنجیدگی سے نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام ممالک کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنا انتہائی ضروری ہے، تاکہ امن اور استحکام کی راہ ہموار کی جا سکے۔
ان کی اس درخواست کا مقصد فوری طور پر ایک ایسا ماحول فراہم کرنا ہے جہاں مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کیا جا سکے۔ اگر یہ جنگ جاری رہی تو اس کے سنگین نتائج ہو سکتے ہیں، جو نہ صرف لبنان بلکہ پورے مشرق وسطیٰ کی سلامتی کو متاثر کر سکتے ہیں۔ اس لیے بین الاقوامی برادری کو چاہیے کہ وہ مل کر اس بحران کو ختم کرنے کی کوشش کرے۔