مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے حالیہ آ ل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں پر کیے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اس موقع پر کہا کہ فلسطینیوں کے ساتھ جو ظلم و ستم ہو رہا ہے، اس کی مثال دنیا میں کہیں اور نہیں ملتی۔ نواز شریف نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ ابھی بھی ایک بڑا طبقہ مسئلہ فلسطین کو ایک انسانی مسئلے کے طور پر نہیں دیکھتا، جو کہ ایک سنگین صورتحال ہے۔
نواز شریف نے واضح کیا کہ فلسطینیوں کے پاس دفاع کے لیے کوئی ساز و سامان یا فوج نہیں ہے۔ ان کے مطابق، اسرائیل کی بربریت کا سلسلہ جاری ہے اور اس کی کارروائیوں کی وجہ سے فلسطینیوں کی رہائشی عمارتیں کھنڈرات میں تبدیل ہو چکی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل نے فلسطین پر غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے، اور اس حوالے سے شہباز شریف نے جنرل اسمبلی میں بھرپور آواز اٹھائی ہے، جو کہ ایک مثبت اقدام ہے۔
سابق وزیر اعظم نے اس بات کی طرف اشارہ کیا کہ اقوام متحدہ کو اپنی قرار دادوں پر عمل درآمد کے حوالے سے کوئی خاص فکر نہیں، جبکہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھی وہ موثر اقدامات نہیں کر پا رہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اب یہ چاہتے ہیں کہ حکومت اس مسئلے پر فوری اور فیصلہ کن اقدامات کرے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ فلسطین کے معاملے میں خاموشی اختیار کرنا انسانیت کی توہین ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ وقت ہے کہ ہم عالمی سطح پر اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں اور فلسطینی عوام کی حمایت میں مؤثر قدم اٹھائیں۔ یہ مطالبات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ پاکستان کی عوام اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہونے کے لیے تیار ہیں، اور ان کے حقوق کے لیے آواز بلند کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔