لبنان میں اسرائیلی فوج کی بمباری کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جس کے نتیجے میں صورتحال انتہائی خراب ہوتی جا رہی ہے۔ عرب میڈیا کی رپورٹوں کے مطابق، بیروت میں ہوئے خوفناک بم دھماکوں میں بچوں سمیت 12 افراد جان سے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، شہر صور کے قریب ایک قصبے پر ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں 4 افراد ہلاک ہوئے۔
جنوبی لبنان میں اسرائیلی افواج نے اپنی تعداد میں اضافہ کرتے ہوئے مزید دستے تعینات کر دیے ہیں، اور انہوں نے تین ریزرو بریگیڈز کی ویڈیو بھی جاری کی ہے، جن میں ہر بریگیڈ میں 3 سے 5 ہزار اسرائیلی فوجی شامل ہیں۔ یہ اضافہ اس بات کا اشارہ ہے کہ اسرائیل کی عسکری مہم میں شدت آ رہی ہے۔
دوسری جانب، وسطی غزہ میں الاقصی شہداء اسپتال پر بمباری کے نتیجے میں 11 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ، اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ نے لبنان سے شمالی اسرائیل کے ایک قصبے پر کم از کم 20 راکٹ داغے ہیں، جس سے متعدد املاک کو نقصان پہنچا ہے اور کئی گاڑیاں بھی تباہ ہوئی ہیں۔
گزشتہ رات اسرائیل کے ساحلی شہر حیفا میں حزب اللہ کے راکٹ حملوں کے نتیجے میں 10 افراد زخمی ہوئے۔ حزب اللہ کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے اسرائیل کے کفر اردریم، حیفا، اور تبریاز میں موجود فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا ہے۔
اس صورت حال کے پیش نظر، یونیسیف نے لبنان میں بچوں کے تحفظ کے لیے فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا ہے۔ یونیسیف کے مطابق، صرف 11 دنوں کے اندر لبنان میں 100 بچے ہلاک ہو چکے ہیں، اور گزشتہ 6 ہفتوں میں اسرائیلی کارروائیوں کے باعث 690 بچے زخمی ہوئے ہیں۔ اس وقت 4 لاکھ سے زیادہ بچے بے گھر ہو چکے ہیں، جو اپنے گھروں اور اسکولوں کی طرف واپس جانے کے منتظر ہیں۔
یہ حالات نہ صرف لبنان میں انسانی جانوں کے نقصان کا سبب بن رہے ہیں بلکہ خطے میں امن و سکون کو بھی خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ اسرائیل نے اپنی عسکری کارروائیوں کو لبنان تک پھیلا دیا ہے، جس کے نتیجے میں بیروت سمیت دیگر علاقوں میں بھی حملے جاری ہیں، جس سے عام شہریوں کی زندگیوں میں مزید عدم استحکام آ رہا ہے۔