بدھ, فروری 12, 2025

گوتیرس پر پابندی، اسرائیل کا اقوام متحدہ کے عملے پر ایک اور وار ہے: اقوامِ متحدہ

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس کے اسرائیل میں داخلے پر پابندی کے فیصلے پر اقوام متحدہ نے سخت ردعمل ظاہر کیا ہے۔ عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اقوام متحدہ نے اس اقدام کو اپنے عملے پر ایک اور حملہ قرار دیتے ہوئے اسرائیلی حکومت کے اس عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

گزشتہ روز اسرائیل کے وزیرِ خارجہ نے اعلان کیا تھا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو اسرائیل میں داخلے سے روک دیا گیا ہے۔ اس فیصلے کی وجہ بیان کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ نے کہا تھا کہ انتونیو گوتیرس نے اسرائیل پر ایران کے بیلسٹک میزائل حملے کی واضح طور پر مذمت نہیں کی، جس کے باعث انہیں ملک میں داخل ہونے سے روکا گیا ہے۔

اسرائیل کے اس اقدام نے عالمی سطح پر تنازعہ کھڑا کر دیا ہے اور اقوام متحدہ کے ساتھ تعلقات کو مزید کشیدہ کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ گوتیرس کا اسرائیل پر داخلے کی پابندی ناقابل قبول ہے اور یہ عالمی قوانین کے خلاف ہے۔

دوسری جانب، اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ کے خلاف زمینی کارروائی کے لیے جولانی بریگیڈ کو بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق، حزب اللہ کے ساتھ ہونے والی جھڑپوں میں بھاری جانی نقصان کے بعد اسرائیل نے یہ فیصلہ کیا ہے۔ جولانی بریگیڈ اپنی سخت تربیت اور 1973 کی عرب اسرائیل جنگ میں کامیاب کارروائیوں کی وجہ سے مشہور ہے۔

یہ صورتحال خطے میں پہلے سے موجود کشیدگی کو مزید بڑھا رہی ہے، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ حالیہ دنوں میں ایران نے اسرائیل پر سیکڑوں بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب