بدھ, فروری 12, 2025

حزب اللہ اور ایران اسرائیل کے خلاف حملے روکیں: جرمن چانسلر

جرمن چانسلر اولاف شولز نے حالیہ دنوں میں اسرائیل پر ایرانی حملوں کی سخت مذمت کی اور ان کے فوری خاتمے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے بیان کیا کہ یہ حملے نہ صرف اسرائیل کے لیے خطرہ ہیں، بلکہ پورے خطے میں عدم استحکام بھی پیدا کر سکتے ہیں۔ شولز نے تاکید کی کہ حزب اللہ اور ایران کو فوراً اپنی فوجی کارروائیاں بند کرکے تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

مشرق وسطیٰ کی بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے، روس نے بھی تمام فریقین سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ صورتحال نہایت تشویشناک ہے اور اس سے علاقائی امن و امان کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ ایرانی حملوں کے نتیجے میں اسرائیل کے دارالحکومت تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں کئی دھماکے ہوئے، جن کی وجہ سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق، حملے کے دوران متعدد سائرن بجائے گئے اور لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کی گئی۔ یہ صورتحال اتنی سنگین تھی کہ اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو کو زیر زمین پناہ لینے پر مجبور ہونا پڑا۔

ایرانی پاسدارانِ انقلاب نے ان حملوں کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں اسرائیل کی جانب سے حماس اور حزب اللہ کے رہنماؤں کی حالیہ ہلاکتوں، لبنان میں جاری جارحیت، اور غزہ میں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے جواب میں کی گئی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر اسرائیل نے ایران پر حملہ کیا تو اس کے خطرناک نتائج بھگتنے پڑیں گے۔

یہ تمام واقعات ایک بار پھر اس بات کی یاد دہانی ہیں کہ مشرق وسطیٰ کا علاقہ ابھی بھی ایک شدید کشیدگی کا شکار ہے، جہاں طاقتور ممالک کے مابین تناؤ اور لڑائی کی کیفیت برقرار ہے۔ اس صورتحال میں عالمی برادری کا کردار نہایت اہم ہے، اور اسے فوری طور پر امن قائم کرنے کے لیے کوششیں کرنی چاہئیں۔ اس تناظر میں، جرمنی اور روس کی طرف سے سامنے آنے والے بیانات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ دنیا اس بحران کو مزید بڑھتا ہوا نہیں دیکھ سکتی۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب