بدھ, فروری 12, 2025

آئندہ دنوں میں ایران پر اسرائیلی جوابی کارروائی کا امکان۔

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل آنے والے چند دنوں میں ایران کے خلاف جوابی کارروائی کر سکتا ہے۔ اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کا ممکنہ ہدف ایران کی تیل تنصیبات اور دیگر اسٹریٹجک مقامات ہو سکتے ہیں، جو ایران کی معیشت اور عسکری طاقت کے لیے اہم ہیں۔

اس پس منظر میں یہ بھی یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران نے اسرائیل پر بیلسٹک میزائلوں کی ایک بڑی تعداد داغی، جس کے نتیجے میں اسرائیل میں بڑے پیمانے پر ہنگامی صورتحال پیدا ہوئی۔ ایرانی میزائل حملوں نے اسرائیلی شہروں تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس کو ہلا کر رکھ دیا، جہاں متعدد دھماکوں کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ان حملوں کے بعد اسرائیل بھر میں ہنگامی سائرن بجائے گئے اور تمام شہریوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کے احکامات جاری کیے گئے۔

اسرائیلی میڈیا نے مزید رپورٹ کیا ہے کہ ان حملوں کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو کو اپنی کابینہ کے متعدد اراکین کے ہمراہ زیر زمین پناہ گاہوں میں منتقل ہونا پڑا۔ اسرائیلی ٹی وی چینل 13 کے مطابق، نیتن یاہو اور ان کی ٹیم کو کئی گھنٹوں تک زیر زمین پناہ لینے پر مجبور کیا گیا، جس سے حملے کی سنگینی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

اس صورتحال نے خطے میں کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے، اور اب اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی کا امکان واضح طور پر نظر آ رہا ہے۔ اگر اسرائیل ایران کے خلاف کارروائی کرتا ہے تو اس کے علاقائی اور عالمی سطح پر بڑے پیمانے پر اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، خاص طور پر مشرق وسطیٰ کے امن و استحکام پر۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب