لبنان میں اسرائیل کے حملوں کے خلاف سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہو چکا ہے، جس میں ایران نے واضح کیا ہے کہ اگر لبنان میں مکمل جنگ چھڑتی ہے تو وہ لاتعلق نہیں رہ سکتا۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے خطاب میں خطے کی صورت حال کو سنگین قرار دیا اور کہا کہ اس وقت پورا خطہ بڑے پیمانے کی جنگ کے دہانے پر کھڑا ہے۔
عراقچی نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل نے اپنی تمام سرخ لکیریں عبور کر لی ہیں، اور عالمی برادری کو اس خطرے کے پیش نظر فوری طور پر مداخلت کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی قیادت کو یہ سمجھنا ہوگا کہ ان کے جرائم کی سزا ملنا ضروری ہے۔ اگر لبنان میں مکمل جنگ کی صورت حال پیدا ہوتی ہے، تو ایران اس معاملے میں اپنی ذمہ داریوں سے پیچھے نہیں ہٹے گا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے حزب اللّٰہ کی حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لبنان میں اسرائیلی مظالم اور قبضے کے خلاف دفاع کرنا ایران کے لیے ایک اہم معاملہ ہے۔ اس اجلاس میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ یہ سلامتی کونسل کا لبنان اسرائیل جنگ پر ایک ہفتے میں دوسرا اجلاس ہے، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ بین الاقوامی برادری کے لیے یہ مسئلہ کتنا اہمیت رکھتا ہے۔
ترک میڈیا کے مطابق، یہ اجلاس فرانس کی درخواست پر بلایا گیا، اور اس میں سلامتی کونسل کے دیگر رکن ممالک نے بھی شرکت کی۔ یہ اجلاس اس وقت منعقد ہوا جب لبنان میں اسرائیلی حملوں کی شدت میں اضافہ ہو رہا ہے، اور خطے کی صورتحال مزید خراب ہو سکتی ہے۔ عالمی سطح پر اس بات کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے کہ امن کے قیام کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں تاکہ جنگ کی اس آگ کو بجھایا جا سکے۔