وزیر اعظم شہباز شریف نے بیروت میں ہونے والی بمباری کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو اپنے جرائم کا حساب دینا ہوگا۔ انہوں نے سلامتی کونسل کے مباحثے “امن کے لیے قیادت” میں خطاب کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی برادری کو اس معاملے میں واضح اور مؤثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
شہباز شریف نے کشمیر کے مسئلے پر بھی بات کی اور کہا کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد ناگزیر ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تنازعات کے حل میں ناکامی نہ صرف موجودہ حالات کو مزید خراب کرے گی بلکہ ہمارے مستقبل کے لیے بھی سنگین خطرات پیدا کر سکتی ہے۔ جموں و کشمیر کا مسئلہ خطے میں امن و استحکام کے لیے ایک اہم چیلنج ہے، اور اس کے حل کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین کی جنگ کا پھیلاؤ بھی عالمی امن کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔ طاقت کے غیر قانونی استعمال کو برداشت نہیں کیا جانا چاہیے، کیونکہ یہ نہ صرف متاثرہ ممالک کے لیے نقصان دہ ہے بلکہ عالمی سطح پر عدم استحکام پیدا کرتا ہے۔
شہباز شریف نے دنیا بھر کے رہنماؤں سے اپیل کی کہ وہ مل کر ان مسائل کا حل تلاش کریں تاکہ ایک محفوظ اور پرامن مستقبل کی بنیاد رکھی جا سکے۔ ان کا یہ پیغام بین الاقوامی تعاون کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے اور اس بات کی ضرورت کو واضح کرتا ہے کہ دنیا کے ممالک کو ایک ساتھ آ کر امن کی کوششوں میں حصہ لینا چاہیے۔