بدھ, فروری 12, 2025

اسرائیل کو حزب اللہ کے کمانڈر ابراہیم عقیل کے قتل کا خمیازہ برداشت کرنا پڑے گا: حماس

فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیل کے حالیہ اقدام کی شدید مذمت کی ہے، جس میں لبنان میں حزب اللہ کے کمانڈر ابراہیم عقیل کو ہلاک کیا گیا۔ حماس کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اس بزدلانہ قتل کی قیمت چکانا پڑے گی۔ اس بیان میں واضح کیا گیا ہے کہ یہ اقدام نہ صرف ایک جرم ہے بلکہ اس سے خطے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔

عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق، اسرائیلی فضائیہ نے جدید ایف 35 جنگی طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے جنوبی ٹاؤن ضاحیہ جنوبی میں حزب اللہ کی اہم تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ اس فضائی حملے کے نتیجے میں ابراہیم عقیل شہید ہوگئے، جو حزب اللہ کے سینئر رہنما تھے۔ اسرائیلی سکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب حزب اللہ اور فلسطینی مزاحمتی تنظیموں کا ایک اہم اجلاس جاری تھا۔

ابراہیم عقیل پر الزام تھا کہ وہ 1983ء میں بیروت میں امریکی سفارت خانے اور دیگر فوجی اڈوں پر دھماکے کرنے میں ملوث تھے، جس میں 300 سے زائد امریکی ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ، وہ امریکی شہریوں کو یرغمال بنانے کے بھی الزامات کا سامنا کر رہے تھے۔ یہ سب الزامات ان کے لیے بین الاقوامی سطح پر مطلوب دہشت گرد کی حیثیت رکھتے ہیں۔

حماس نے اس واقعے کو خطے میں جاری کشیدگی کی ایک اور علامت قرار دیا ہے، اور کہا ہے کہ اسرائیل کی کارروائیاں صرف مزاحمت کو بڑھاوا دیں گی۔ حماس کے رہنماؤں نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے فلسطینیوں کی جدوجہد کو مزید تقویت ملے گی، اور وہ اپنی سرزمین کی آزادی کے لیے مزید عزم و استقلال کے ساتھ لڑیں گے۔ اس واقعے کے بعد، خطے میں سیاسی اور عسکری ماحول میں تبدیلی کی توقع کی جا رہی ہے، جس کے اثرات آنے والے دنوں میں مزید واضح ہوں گے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب