بدھ, فروری 12, 2025

اسرائیل کے حزب اللہ پر سائبر اور دھماکہ خیز حملے، پیجرز اور واکی ٹاکی کے ذریعے 32 افراد شہید

بیروت، کراچی (اے ایف پی، نیوز ڈیسک) اسرائیل کے حزب اللہ پر کیے گئے سائبر اور دھماکہ خیز حملوں میں لبنان میں منگل اور بدھ کے روز پیجرز، واکی ٹاکی، اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپ، ریڈیو ڈیوائسز اور سولر پینلز میں نصب بارودی مواد کے ذریعے سے ہزاروں دھماکے کیے گئے، جس کے نتیجے میں 32 افراد شہید اور 3250 زخمی ہو گئے۔

سیکڑوں زخمیوں کی حالت نازک ہے، اور دھماکوں کی گونج بیروت، جنوبی اور مشرقی لبنان سمیت مختلف شہروں میں سنی گئی، جس سے کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی۔ اسپتالوں میں زخمیوں کی بھرمار ہو گئی، سب سے زیادہ دھماکے دارالحکومت بیروت میں ہوئے جہاں 1850 افراد زخمی ہوئے۔ شہداء میں ایک لبنانی وزیر کا بیٹا بھی شامل ہے، جبکہ زخمیوں میں حزب اللہ کے ارکان، شہریوں اور ایرانی سفیر بھی شامل ہیں۔

حزب اللہ نے حملے کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد کرتے ہوئے بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے، جبکہ امریکا نے اس میں ملوث ہونے سے انکار کیا ہے۔ روس، ایران، ترکی، حماس، حوثی اور اقوام متحدہ نے حملوں کی مذمت کی ہے، روس نے اسے ہائبرڈ جنگ قرار دیا ہے۔

حملوں کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان مکمل جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں، اور اسرائیل نے لبنان کی سرحد پر اپنی فوجی تعداد بڑھا دی ہے۔ حزب اللہ کے سربراہ جمعرات کو صورتحال پر خطاب کریں گے۔

پیجرز دھماکوں میں سیکڑوں افراد کی آنکھیں شدید متاثر ہوئیں، متعدد کو چہروں، سینے اور پیٹ پر گہرے زخم آئے جبکہ کچھ ہاتھوں سے معذور ہو گئے۔ منگل کو حزب اللہ ارکان کے پیجرز میں ایک ساتھ دھماکے ہوئے، جن میں 12 افراد شہید اور 2800 زخمی ہوئے۔ بدھ کو واکی ٹاکی سے متعدد دھماکے کیے گئے جن میں 20 افراد شہید اور 450 زخمی ہوئے، ان میں سے دو دھماکے منگل کو شہید حزب اللہ ارکان کے جنازوں کے دوران ہوئے۔

لبنانی سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ابتدائی تفتیش میں معلوم ہوا کہ یہ حملے “بوبی ٹریپ” کے ذریعے کیے گئے، جس میں بیٹری سے منسلک دھماکہ خیز مواد کو تباہ کرنے کے لیے پہلے سے پروگرام نصب تھا۔ امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ان حملوں میں امریکا کا کوئی کردار نہیں ہے۔

اسرائیل نے معاملے پر تبصرے سے انکار کر دیا ہے۔ ایران نے پیجر دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کی جانب سے دہشت گردی اور اجتماعی قتل عام کی سازش قرار دیا ہے۔ ایرانی محکمہ خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے کہا کہ لبنان میں کمیونیکیشن ڈیوائسز میں دھماکے اسرائیل اور اس کے حواریوں کی جانب سے جنگی اخلاقیات اور بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، جبکہ حماس نے دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کو قیمت چکانی پڑے گی۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب