جرمنی نے عدالتی کیسز کے دباؤ کے تحت اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد کی منظوری روک دی ہے۔
کیسز میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جرمن ہتھیاروں کی برآمدات انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی کرتی ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق، رواں سال جرمنی کی جانب سے اسرائیل کو جنگی ہتھیاروں کی برآمدات میں نمایاں کمی آئی ہے۔
جنوری سے اگست کے دوران، جرمنی نے اسرائیل کے لیے صرف 14.5 ملین یورو مالیت کے ہتھیاروں کی منظوری دی۔
گزشتہ سال، جرمنی نے اسرائیل کو 326.5 ملین ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کی منظوری دی تھی۔
برلن کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیل کے خلاف ہتھیاروں کا بائیکاٹ نہیں کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، دیگر یورپی ممالک بھی اسرائیل کو ہتھیاروں کی برآمد روک رہے ہیں۔