پاکستانی-امریکن علی سجاد نے امریکی ریاست کیلیفورنیا کے ڈسٹرکٹ 67 سے ریاستی اسمبلی کے الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔ اگر وہ الیکشن جیتے تو وہ کیلیفورنیا اسمبلی میں منتخب ہونے والے پہلے پاکستانی-امریکن بن جائیں گے۔
علی سجاد، جو آرٹیشیا شہر میں تیسری بار میئر ہیں اور لیگ آف کیلیفورنیا سیٹیز کے صدر رہ چکے ہیں، 2026 میں ہونے والے ریاستی انتخابات میں ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار بننا چاہتے ہیں۔ سیاست میں ان کا آغاز کونسلر کے طور پر ہوا تھا۔
ڈیموکریٹک پارٹی کی پرائمری جون 2026 میں ہوگی، مگر علی سجاد کو اس وقت کی 12 سالہ ڈیموکریٹک نمائندہ شیرون کویرک سلوا کی بھرپور حمایت حاصل ہے، جو اب مزید نمائندگی نہیں کر سکتیں اور علی سجاد کو موزوں ترین امیدوار قرار دیا ہے۔
شیرون کویرک سلوا نے کہا کہ علی سجاد کمیونٹیز کی ضروریات سے آگاہ ہیں اور اپنے وعدے پورے کرنے کا تجربہ رکھتے ہیں، اور وہ حلقے کی بہترین نمائندگی کے اہل ہیں۔
علی سجاد کی حمایت کرنے والے دیگر ڈیموکریٹک رہنماؤں میں سینیٹر جاش نیومین، اسٹیٹ ٹریثرر فی اونا مے، رکن اسمبلی کاٹی پیٹری نوریس، رکن اسمبلی بلانکا پاچیکو، رکن اسمبلی مائیک گبسن، اور سینیٹر باب آرچولیٹا شامل ہیں۔
الیکشن لڑنے کا اعلان کرنے کے بعد اپنے پہلے ٹی وی انٹرویو میں علی سجاد نے کہا کہ وہ اپنی توثیق پر شکر گزار ہیں اور وعدہ کیا کہ تعلیم، عوامی تحفظ، ہاؤسنگ، ماحولیاتی آلودگی کے خاتمے، اور کیلیفورنیا کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔
ڈسٹرکٹ 67 ڈیموکریٹس کی اکثریت والا حلقہ ہے، جہاں ڈیموکریٹس کی تعداد 55% اور ری پبلکنز کی 45% ہے۔ یہاں جنوبی ایشیائی افراد کی تعداد 5% ہے جبکہ ایسٹ ایشین کمیونٹی بڑی تعداد میں آباد ہے، اور علی سجاد کو ان کمیونٹیز کے ووٹوں پر انحصار کرنا ہوگا۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ کئی سرکردہ ایسٹ ایشین رہنما بھی علی سجاد کی حمایت کر رہے ہیں۔
علی سجاد کا تعلق لاہور سے ہے، اور ان کے والد شجاع الحسن پاکستان کے ایک بڑے بینک کے صدر رہ چکے ہیں۔ شجاع الحسن کی سماجی خدمات کے لیے شہرت ہے، جس پر علی سجاد نے کہا کہ انہیں لوگوں کی خدمت کا جذبہ ورثے میں ملا ہے۔