اگر پاکستان اس ہفتے کے اندر دو طرفہ اور تجارتی قرض دہندگان سے 2 ارب ڈالر کی بیرونی فنانسنگ حاصل کرنے میں ناکام رہتا ہے تو آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے 7 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری اکتوبر 2024 تک مؤخر ہو سکتی ہے۔
اعلیٰ سرکاری ذرائع نے دی نیوز کو تصدیق کی کہ پاکستان کو اپنا دستخط شدہ لیٹر آف انٹینٹ (ایل او آئی) آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کو بھیجنا ہوگا، جس میں یہ وعدہ شامل ہوگا کہ حکومت پاکستان فنڈ پروگرام کی تمام متفقہ شرائط پوری کرے گی، تاکہ 37 ماہ کی ای ایف ایف کے تحت 7 ارب ڈالر کی منظوری پر غور کیا جا سکے۔
اب تک پاکستان کا نام 18 ستمبر 2024 تک آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔
اسلام آباد 2 ارب ڈالر کے مالیاتی فرق کو پورا کرنے کے لیے دو طرفہ قرض دہندگان سے یقین دہانیاں حاصل کرنے کی آخری کوششیں کر رہا ہے۔
اگر اس ہفتے کے اختتام تک تصدیق نہ ہوئی، تو 7 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کی منظوری کا امکان مزید کم ہو جائے گا۔