اسلام آباد (ایجنسیاں) ملک میں درآمدی ایندھن سے چلنے والے 26 آئی پی پیز کو پچھلے 10 سالوں کے دوران 1200 ارب روپے سے زیادہ کی ادائیگیاں کی گئی ہیں۔
یہ ادائیگیاں بلا تعطل جاری رہی ہیں، حالانکہ ان پاور پلانٹس کو بندش اور خرابی کا سامنا رہا۔
سی پی پی اے کی دستاویزات کے مطابق، ان بجلی گھروں میں متعدد فنی مسائل کا سامنا کیا گیا۔ کچھ پلانٹس زیادہ تر وقت بند رہے، جبکہ بعض کو صرف ضرورت کے وقت چلایا گیا، مگر کیپسٹی پیمنٹ مسلسل ملتی رہی۔
درآمدی ایندھن سے چلنے والے پاور پلانٹس کی 10 سالہ کیپسٹی پیمنٹس کا ڈیٹا بھی سامنے آ گیا ہے۔
سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے مطابق، 2015 سے 2024 تک 1200 ارب روپے سے زائد کی ادائیگیاں کی گئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 2015 سے پہلے کی تفصیلات فراہم کرنے میں مزید ایک ماہ لگ سکتا ہے۔