وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد کو 23 تک بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے، جس میں چیف جسٹس بھی شامل ہیں۔
حکومت نے عدلیہ سے متعلق اہم قانون سازی کا اقدام اٹھاتے ہوئے 1997 کے ایکٹ میں ترمیم کی غرض سے سپریم کورٹ (ججز تعداد) ترمیمی بل قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروا دیا ہے۔
حکومتی رکن بیرسٹر دانیال چوہدری کی جانب سے پیش کیے گئے بل کے مندرجات کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافہ ضروری ہے تاکہ کیسز کے بیک لاگ کو کم کیا جا سکے اور کیسز کی بروقت سماعت اور فیصلے ممکن ہو سکیں۔
بل میں کہا گیا ہے کہ سائبر کرائم، ماحولیاتی قوانین، اور عالمی تجارت کے معاملات میں ماہر ججز کی ضرورت ہے، اور مختلف شعبوں میں مہارت رکھنے والے ججز کی تقرری سے درست فیصلے کیے جا سکیں گے۔
مزید برآں، ججز کی تعداد میں اضافے سے ہر جج پر غیر ضروری دباؤ کم ہوگا، اور زیادہ ججز کی موجودگی فیصلوں میں متنوع آراء کی شمولیت کا سبب بنے گی۔ اس کے علاوہ، بہت سے ممالک جہاں عدالتی نظام پاکستان کی طرز پر ہے، وہاں ججز کی بڑی تعداد ہے، لہذا ججز کی تعداد میں اضافے سے پاکستان میں بھی بین الاقوامی معیار کے مطابق فیصلے سامنے آ سکیں گے۔