برطانیہ میں تعینات سعودی عرب کے سفیر شہزادہ خالد بن بندر بن سلطان بن عبدالعزیز نے واضح کیا ہے کہ مملکت کو امریکا کے ریویرا منصوبے پر کوئی اعتراض نہیں، تاہم فلسطینیوں کو جبری طور پر غزہ سے نکالنے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کیا جائے گا۔
اپنے بیان میں سعودی سفیر نے کہا کہ سعودی حکومت غزہ میں ترقیاتی منصوبوں کی حمایت کرتی ہے، لیکن یہ منصوبے فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کے بغیر مکمل ہونے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر غزہ میں ریویرا منصوبہ بغیر کسی زبردستی کے مکمل ہوتا ہے، تو یہ ایک مثبت قدم ہوگا، تاہم کسی بھی ملک، بشمول سعودی عرب، فلسطینیوں کی جبری منتقلی کے ساتھ یہ منصوبہ ناقابل قبول ہوگا۔
شہزادہ خالد بن بندر نے فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سب جانتے ہیں کہ فلسطین کی زمین فلسطینیوں کی ہے، اور یہ ان کا بنیادی حق ہے کہ وہ اپنے علاقے میں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ فلسطینی عوام کے حقوق کا دفاع کرتا آیا ہے اور اس مؤقف پر قائم رہے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر امریکا غزہ میں حالات کو بہتر بنانے کے لیے کوئی عملی اقدام اٹھانا چاہتا ہے، تو سعودی عرب اس کی حمایت کرے گا، مگر کسی بھی ترقیاتی منصوبے کی آڑ میں فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔