بشریٰ بی بی کی ترجمان، مشال یوسفزئی نے انکشاف کیا ہے کہ سابق خاتونِ اول کا مؤقف بالکل واضح ہے کہ وہ جیل سے تنہا باہر نہیں آئیں گی بلکہ صرف اور صرف بانیٔ پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے ہمراہ رہائی حاصل کریں گی۔
اپنے ایک بیان میں مشال یوسفزئی نے کہا کہ ان کے خلاف پارٹی کے اندر ایک منظم مہم چلائی جا رہی ہے اور انہیں ایک سازش کے تحت کابینہ سے ہٹایا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی کے اندرونی معاملات اور خیبرپختونخوا کی حکومتی پالیسیوں کے حوالے سے فیصلوں میں شامل تھیں، لیکن کچھ عناصر انہیں غیر مؤثر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ عمران خان نے خیبرپختونخوا میں حکمرانی سے متعلق سخت ہدایات جاری کی ہیں اور صوبائی کابینہ میں بھی بڑی تبدیلیوں کا امکان ہے۔ ان کے مطابق، کابینہ کے ارکان کو پارٹی عہدوں سے مستعفی ہونے کی ہدایت دی جا رہی ہے تاکہ قیادت کے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
ایک سوال کے جواب میں جب بشریٰ بی بی اور خیبرپختونخوا کے وزیرِاعلیٰ علی امین گنڈاپور کے درمیان ممکنہ اختلافات کے بارے میں پوچھا گیا تو مشال یوسفزئی نے واضح کیا کہ بشریٰ بی بی عمران خان کی اہلیہ ہیں اور ان سے اختلاف کی کوئی گنجائش ہی موجود نہیں۔ اگر کوئی موازنہ ہی نہیں تو اختلافات کی بات بھی بے بنیاد ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی کو جیل میں عام قیدیوں جیسی بنیادی سہولیات بھی فراہم نہیں کی جا رہیں، جو کہ باعثِ تشویش ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کے ساتھ انصاف کیا جانا چاہیے اور انہیں وہ تمام حقوق دیے جائیں جو ایک زیرِ حراست فرد کو ملنے چاہئیں۔