جمعرات, فروری 13, 2025

بلوچستان میں جو کچھ ہوا ہے، وہ کھلی دہشتگردی ہے اور اسے کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا: حافظ نعیم

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے بلوچستان میں گاڑیوں سے اتار کر بے گناہ افراد کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ جو کچھ ہوا، کھلی دہشتگردی ہے اور اسے کسی بھی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔

حافظ نعیم الرحمان نے اپنے بیان میں کہا کہ جب بلوچستان میں لوگ لاپتا ہوتے ہیں تو ہر باضمیر انسان ان کے ساتھ کھڑا ہوتا ہے۔ لاپتا افراد کے معاملے پر ہم سب سے زیادہ آواز اٹھاتے ہیں، لیکن زبان اور برادری کی بنیاد پر لوگوں کی شناخت کر کے قتل کرنا کسی بھی طرح قابل قبول نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں جو واقعات ہوئے ہیں، وہ نہ صرف قابل مذمت ہیں بلکہ کھلی دہشتگردی ہیں، جنہیں کسی صورت قبول نہیں کیا جا سکتا۔

مزید برآں، انہوں نے صوبائی اور وفاقی حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھایا کہ بلوچستان کی حکومت اور وفاقی حکومت کہاں ہیں؟ ان کے ادارے کہاں ہیں؟ اس دہشتگردی میں بیرونی عناصر کے ملوث ہونے کے آثار نظر آتے ہیں۔

حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والے ہر شخص کی جان کی حرمت ہے، اور بلوچستان کے مسئلے پر قومی اتفاق رائے پیدا کرنا ضروری ہے۔ بلوچستان کے مسائل اور لوگوں کے تحفظات کو دور کرنا ہوگا۔

واضح رہے کہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں حالیہ دہشتگردی کے واقعات میں 37 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، جبکہ سکیورٹی فورسز نے 21 دہشتگردوں کو ہلاک کیا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب