بدھ, فروری 12, 2025

پنجاب میں پتنگ بازی اور پتنگ سازی ناقابل ضمانت جرم قرار دی گئی۔

پنجاب میں پتنگ بازی، پتنگ سازی، اور ان کی ٹرانسپورٹیشن کو ناقابل ضمانت جرم قرار دے دیا گیا ہے۔

محکمہ داخلہ پنجاب کے ترجمان کے مطابق، پتنگ، دھاتی ڈور، تار، تندی، اور مانجھا لگی ڈور کی تیاری، استعمال، اور ٹرانسپورٹیشن جرم سمجھے جائیں گے۔

ترجمان نے بتایا کہ پنجاب کابینہ نے پتنگ بازی پر پابندی ایکٹ 2007 میں اہم ترامیم منظور کر لی ہیں۔ پتنگ بازی کرنے والوں کو 3 سے 5 سال قید یا 20 لاکھ روپے جرمانہ، یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔ پتنگ اڑانے پر جرمانہ نہ دینے کی صورت میں مزید ایک سال قید ہو سکتی ہے۔

پتنگ سازوں اور ٹرانسپورٹرز کو 5 سے 7 سال قید یا 50 لاکھ روپے جرمانہ، یا دونوں سزائیں دی جائیں گی۔ جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 2 سال قید ہوگی۔ بچوں کو پہلی بار خلاف ورزی پر وارننگ دی جائے گی، دوسری بار پکڑے جانے پر 50 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔ تیسری بار خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا، جو بچے کے والدین یا سرپرست سے وصول کیا جائے گا۔ چوتھی خلاف ورزی پر جوینائل جسٹس سسٹم ایکٹ 2018 کے تحت سزا دی جائے گی۔

ترجمان نے کہا کہ انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے خونی کھیل کی روک تھام ضروری ہے اور سزاؤں میں اضافہ خونی کھیلوں کی حوصلہ شکنی کرے گا۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب