منگل, فروری 11, 2025

عمران خان نے برطانوی وزیراعظم اسٹارمر سے مدد کی درخواست کر دی۔

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے برطانیہ کے نومنتخب وزیر اعظم کیئر اسٹارمر سے پاکستان میں جمہوریت کو درپیش خطرات کے بارے میں آگاہی بڑھانے کے لیے مدد کی درخواست کی ہے۔

اڈیالہ جیل سے آئی ٹی وی نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں عمران خان نے کیئر اسٹارمر کو انتخابی کامیابی پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت کے خاتمے کو سمجھنے کے لیے تصور کریں کہ برطانوی انتخابی مہم کے دوران لیبر پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو “رات کے اندھیرے میں اغوا” کیا جا رہا ہو۔

انہوں نے وکلا کے ذریعے بتایا کہ انہیں تقریباً ایک سال سے 7 فٹ چوڑائی اور 8 فٹ لمبائی کی موت کی کوٹھڑی میں قید رکھا گیا ہے، جو عموماً دہشتگردوں اور سزائے موت پانے والوں کے لیے مخصوص ہوتی ہے۔

آئی ٹی وی نیوز کے مطابق عمران خان کے وکلا نے بھیجے گئے سوالات کے جواب دیے ہیں، جس میں بتایا گیا کہ ان کی نگرانی مستقل ہے اور ان کی پرائیویسی مکمل طور پر ختم کر دی گئی ہے۔ 71 سالہ سابق کرکٹ اسٹار نے مزید کہا کہ وہ ملک میں جمہوری تبدیلی کے لیے پرعزم اور تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کے باوجود انہوں نے نماز، مطالعہ، اور ورزش کے ذریعے خود کو مضبوط رکھا ہے۔

آئی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے برطانوی وزیراعظم اسٹارمر اور ان کی کابینہ سے کہا کہ وہ تصور کریں کہ اگر ان کی یہ زبردست کامیابی چرا لی جائے۔ انہوں نے اس منظرنامے کی تصویر کشی کی، جس میں ایک پارٹی بمشکل 18 نشستیں حاصل کرتی ہے اور ان کا مینڈیٹ چھین لیا جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ کی پارٹی کا نشان چھین لیا جائے، اور آپ کے رہنماؤں کو حراست میں لیا جائے یا ان پر دباؤ ڈالا جائے جب تک وہ اپنی وفاداریاں نہ بدلیں یا سیاست کو خیرباد نہ کہہ دیں، تو تصور کریں کہ رات کے سناٹے میں لوگوں کے گھروں پر حملے ہوں اور خواتین و بچوں کو اغوا کیا جائے۔

عمران خان نے اپنی جماعت کے ساتھ کیے جانے والے ظالمانہ سلوک پر بھی روشنی ڈالی۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب