پیرس اولمپکس میں پاکستان کو تاریخی فتح دلانے والے ارشد ندیم نے اپنے سسر کی جانب سے ملنے والے تحفے کے بارے میں دلچسپ باتیں بتائی ہیں۔
اولمپک گولڈ میڈلسٹ ارشد ندیم کو اس وقت ملک بھر سے انعامات سے نوازا جا رہا ہے، اور حال ہی میں ان کے سسر نے بھی ارشد کو تحفے میں ایک بھینس دینے کا اعلان کیا تھا۔
مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ارشد کے سسر نے کہا تھا کہ جیت کی خوشی میں وہ اپنے داماد کو دودھ دینے والی بھینس تحفے میں دیں گے۔
جب نجی ٹی وی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ارشد ندیم کی اہلیہ سے اس تحفے کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ والد کے بھینس دینے کے اعلان کے بارے میں انہیں بھی انٹرویو سن کر ہی پتا چلا۔
اس دوران ارشد ندیم نے مزاحیہ انداز میں کہا کہ جب انہیں سسر کے بھینس دینے کا علم ہوا تو انہوں نے اہلیہ سے کہا کہ ان کے سسر اتنے امیر ہیں، بھینس کے بجائے 5 سے 6 ایکڑ زمین دے دیتے، لیکن انہیں یقین ہے کہ ان کی اہلیہ نے یہ بات اپنے والد کو نہیں بتائی ہوگی۔
دوسری طرف، سینئر صحافی حامد میر کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ارشد ندیم نے بتایا کہ پیرس اولمپکس سے پہلے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی تھی، جس میں انہوں نے ان کی حوصلہ افزائی کی۔
ارشد ندیم نے مزید بتایا کہ حکومت پاکستان کی مدد سے انہیں پیرس اولمپکس سے پہلے نئی جیولین فراہم کی گئی تھی، جس کے ساتھ انہوں نے تقریباً ڈیڑھ ماہ تک ٹریننگ کی۔
جیولین کی قیمت کے حوالے سے ارشد ندیم نے کہا کہ پاکستان پہنچنے کے بعد ایک جیولین کی قیمت 7 سے 8 لاکھ روپے تک پہنچ جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں پیرس اولمپکس سے پہلے 3 جیولین فراہم کی گئی تھیں، اور اگر انہیں مزید 15 سے 20 جیولین مل جائیں تو ان کی ٹریننگ مزید بہتر ہو سکتی ہے اور وہ ان نیزوں سے نوجوانوں کو بھی تربیت دے سکیں گے۔