بدھ, فروری 12, 2025

41 دن میں ریلیف نہ ملا تو ڈی چوک سے عوام کو نہیں روک سکیں گے:حافظ نعیم

امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ ہم کسی کے اشارے پر نہیں چلتے۔ اگر 41 دنوں میں حکومت نے عوام کو ریلیف نہ دیا تو ڈی چوک سے کسی کو روک نہیں سکوں گا۔

پشاور میں مہنگائی، بجلی بلوں اور ٹیکسز میں اضافے کے خلاف جلسے سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ عوام ٹیکسز، بجلی لوڈشیڈنگ، اور تیل کی قیمتوں سے پریشان ہیں۔ ملک میں اپوزیشن یا حکومت کی موجودگی نہیں ہے، کارکنان تیار رہیں، طویل جدوجہد کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کوئی سمجھتا ہے کہ جماعت اسلامی کا دھرنا پچھلے دھرنوں کی طرح ناکام ہوگا تو یہ ان کی غلط فہمی ہے۔ جماعت اسلامی نے حکومت کے ساتھ تحریری معاہدہ کیا ہے اور 41 دنوں تک دھرنے اور ہڑتالیں جاری رکھیں گے۔ لوگوں کو ریلیف دینا ہوگا، کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔ جماعت اسلامی کسی کے اشارے پر نہیں چلتی۔ اگر 41 دنوں میں ریلیف نہیں ملا تو ڈی چوک سے کسی کو روک نہیں سکوں گا، عوام کو حق دینا ہوگا یا حکومت کا تختہ الٹنا ہوگا۔

حافظ نعیم نے مزید کہا کہ کچھ آئی پی پیز کو بجلی بنائے بغیر پیسے دیے جاتے ہیں، ہم نے معاہدے میں یہ شامل کیا ہے کہ آئی پی پیز کی مکمل جانچ پڑتال کی جائے گی۔ یہ ایک لمبی جدوجہد ہے اور کسی رکاوٹ کو قبول نہیں کریں گے۔

انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جماعت اسلامی نے کبھی فوجی آپریشنوں کی حمایت نہیں کی۔ دہشتگردی کی نئی لہر کے دوران سابقہ جرنیلوں نے معافی کیوں نہیں مانگی، جو امن کے قیام کے دعوے کرتے تھے؟ ملک دشمن عناصر موجودہ حالات سے فائدہ اٹھا رہے ہیں اور امریکہ کا ایجنڈا فوج اور عوام کو متصادم رکھنا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب