پیر, فروری 10, 2025

امریکہ نے سعودیہ عرب کو ہتھیار فروخت کرنے پر پابندی ختم کر دی

امریکا نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے پابندی کے خاتمے کے بعد سعودی عرب کو فضا سے زمین پر مار کرنے والے ہتھیار فراہم کیے جا سکیں گے۔

ایک امریکی عہدیدار نے خبر ایجنسی کو بتایا کہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کنونشنل آرمز ٹرانسفر پالیسی کے تحت کیس بائے کیس بنیاد پر شروع کی جائے گی۔ سعودی عرب کو معاہدے میں اپنے معاملات خود دیکھنے ہوں گے، جبکہ امریکا اپنی تیاری مکمل کر چکا ہے۔ ہتھیاروں کی فروخت اگلے ہفتے سے شروع ہونے کا امکان ہے۔

برطانوی خبر ایجنسی کے مطابق، امریکی عہدیدار نے کہا کہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت پر پابندی ہٹانے کا فیصلہ یمنی حوثیوں اور سعودی عرب کے درمیان اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے بعد کشیدگی میں کمی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔ مارچ 2022 میں معاہدہ ہونے کے بعد سعودی عرب نے یمن پر کوئی فضائی حملہ نہیں کیا اور نہ ہی یمنی حوثیوں نے سعودی عرب پر کوئی سرحد پار حملہ کیا۔

امریکی عہدیدار نے مزید بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ نے کانگریس کو فیصلے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت اگلے ہفتے سے شروع کی جا سکتی ہے، اور ممکنہ طور پر جمعہ کو حکومت ہتھیاروں کی فروخت سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔

امریکی قانون کے مطابق، ہتھیاروں کی فروخت کے بین الاقوامی معاہدے کے لیے کانگریس کی منظوری ضروری ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب