وزیرِ اعظم شہباز شریف کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مذاکرات کے حوالے سے حتمی مہلت دے دی۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ وزیرِاعظم کی جانب سے مذاکرات کی پیشکش کی گئی ہے، اور پی ٹی آئی کے پاس آج رات 12 بجے تک کا وقت ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ انتظار کرنے کا کوئی سوال نہیں، ڈائیلاگ کرنا بنیادی شرط ہے۔
لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جب پی ٹی آئی اقتدار میں تھی تو ہمارے خلاف مقدمات بنائے گئے، اس کے باوجود ہم مذاکرات کے لیے تیار رہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی استحکام اور بہتری کے لیے بات چیت ضروری ہے، اور جب مسلم لیگ (ن) اپوزیشن میں تھی، تب بھی شہباز شریف نے بانیٔ پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دی تھی۔
رانا ثناء اللّٰہ نے 2018ء کے عام انتخابات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو نتائج پر تحفظات تھے اور اگر ایسے معاملات کی حقیقت جاننی ہے تو پارلیمانی کمیشن تشکیل دیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب، بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل فیصل چوہدری نے اسی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت جوڈیشل کمیشن کے قیام سے مسلسل گریز کر رہی ہے۔ ان کے مطابق، اپوزیشن کی جانب سے حکومتی جماعتوں سے مذاکرات کا عمل معطل کیا جا چکا ہے، اور اپوزیشن الائنس بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔
فیصل چوہدری نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھی حکمراں جماعتیں مذاکرات میں غیر سنجیدہ رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پُرامن احتجاج کو روکا نہ جائے کیونکہ یہ ایک جمہوری حق ہے۔