مشیرِ اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ نواز شریف اور مریم نواز نے مذاکرات کی ناکامی کے مشن میں کامیابی حاصل کر لی۔ ان کے مطابق نواز شریف نے عرفان صدیقی کو مذاکرات کو ناکام بنانے کی ذمہ داری سونپی تھی، جسے انہوں نے پورا کیا۔
اپنے ایک بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت کی غیرسنجیدگی عرفان صدیقی اور رانا ثناء اللّٰہ کے بیانات سے واضح ہو چکی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمیشن نہ بنانے کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ “چور کی داڑھی میں تنکا” موجود ہے۔
بیرسٹر سیف کے مطابق وفاقی حکومت جوڈیشل کمیشن بنانے سے اس لیے گریزاں ہے کیونکہ اسے خدشہ ہے کہ کمیشن کی تحقیقات کے نتیجے میں حقائق سامنے آ سکتے ہیں، جو حکومت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت واقعی سنجیدہ ہوتی تو شفاف تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن کا قیام یقینی بناتی، مگر ایسا نہ کر کے اس نے خود پر لگنے والے الزامات کو مزید تقویت دی ہے۔
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی ناکامی کے پیچھے ایک واضح منصوبہ بندی تھی، جس کے تحت حکومت نے ایسے بیانات دیے اور ایسے اقدامات کیے، جن سے ثابت ہو کہ وہ مذاکرات کو کامیاب نہیں ہونے دینا چاہتی۔ ان کے مطابق اس تمام صورتِ حال نے حکومت کے ارادوں کو بے نقاب کر دیا ہے، اور عوام اب اس حقیقت کو بخوبی سمجھ چکے ہیں۔