اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ہری پور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ حکومت کے ساتھ ہونے والی مذاکراتی نشست میں شامل نہیں ہوں گے۔
عمر ایوب نے اس موقع پر علی امین گنڈاپور کی تبدیلی کی خبریں محض افواہیں قرار دیں اور اس بات کی وضاحت کی کہ ایسی تبدیلیوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات کے دوران ایم این اے صاحبزادہ حامد رضا کے مدرسے پر چھاپے کے حوالے سے بھی سوالات اٹھائے۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ حکومت کی جانب سے 9 مئی اور 26 نومبر کے واقعات پر کمیشن نہ بنانے کے باعث وہ مذاکرات میں شامل نہیں ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے ان اہم مسائل پر کوئی کارروائی نہیں کی، جو مذاکرات کی کامیابی میں رکاوٹ بنی۔
دوسری جانب اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مگر مذاکراتی کمیٹی اپنے کام میں برقرار رہے گی۔ اسلام آباد میں حکومتی کمیٹی کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران ایاز صادق نے بتایا کہ انہوں نے پی ٹی آئی سے رابطہ کیا تھا اور وہ اپنی اعلیٰ قیادت سے مشاورت کے بعد جواب دیں گے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ امید کر رہے تھے کہ اپوزیشن کے نمائندے مذاکرات کے لیے آئیں گے، اور اس سلسلے میں 45 منٹ تک انتظار کیا، مگر پی ٹی آئی کے نمائندے نہ پہنچے۔ ایاز صادق نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات ہی وہ واحد راستہ ہے جس پر آگے بڑھا جا سکتا ہے۔