چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر علی خان نے حکومت کے ساتھ مذاکرات میں ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ راولپنڈی اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے حکومت کے ساتھ خلوصِ نیت سے مذاکرات کیے، لیکن بدقسمتی سے یہ آگے نہ بڑھ سکے۔
بیرسٹر گوہر نے وضاحت کی کہ پی ٹی آئی کا بنیادی مطالبہ تھا کہ سات دن کے اندر جوڈیشل کمیشن کا اعلان کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر کمیشن تشکیل دے دیا جاتا تو مذاکرات میں پیش رفت ممکن ہوتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی گزشتہ 27 سالوں سے جمہوریت اور آئین کی حکمرانی کے لیے جدوجہد کر رہی ہے اور اس سلسلے میں سیاسی جماعتوں سے رابطے کیے جا رہے ہیں۔
پارٹی معاملات پر بات کرتے ہوئے، بیرسٹر گوہر نے علی امین گنڈا پور کی خیبرپختونخوا کی صدارت سے ہٹائے جانے پر افواہوں کی تردید کی۔ انہوں نے بتایا کہ بانی تحریک انصاف نے واضح کیا کہ علی امین نے خود زیادہ کام کے دباؤ اور صحت کے مسائل کی وجہ سے یہ ذمہ داری چھوڑنے کی درخواست کی تھی۔ اس پر پارٹی قیادت نے ان کی سفارش پر فیصلہ کیا اور ان کی خدمات کو سراہا۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ علی امین کے خلاف غلط معلومات پھیلائی جا رہی ہیں، جس کی وہ سختی سے مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ پی ٹی آئی کرپشن کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور تمام معاملات عوام کے سامنے رکھے جائیں گے۔
پی ٹی آئی آئین، آزاد عدلیہ، اور جمہوری اقدار کی بالادستی کے لیے پرعزم ہے، انہوں نے بات ختم کی۔