بانی پاکستان تحریک انصاف نے اڈیالہ جیل میں خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ملاقات کی، جس میں انہوں نے مختلف امور پر ناراضگی کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے بشریٰ بی بی کی گرفتاری پر خیبر پختونخوا میں عدم احتجاج پر سخت تحفظات کا اظہار کیا اور سوال اٹھایا کہ اس معاملے پر عوامی ردعمل کیوں سامنے نہیں آیا؟
ملاقات کے دوران بانی پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں کرپشن کی بڑھتی ہوئی شکایات پر بھی تشویش ظاہر کی اور کہا کہ صوبے میں بدعنوانی کی روک تھام کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ آئندہ کرپشن یا ناقص کارکردگی کے حوالے سے کوئی شکایت برداشت نہیں کی جائے گی۔
مزید برآں، انہوں نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو ہدایت کی کہ حکومتی معاملات میں پارٹی کے دیگر سینئر رہنماؤں، خاص طور پر عاطف خان سے مشاورت کو یقینی بنائیں تاکہ انتظامی امور میں بہتری لائی جا سکے۔
ذرائع کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے خیبر پختونخوا میں اچھی حکمرانی (گڈ گورننس) پر زور دیا اور علی امین گنڈاپور کی محسن نقوی کے ساتھ سامنے آنے والی تصاویر پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ وزیراعلیٰ کو گورننس پر اپنی توجہ مرکوز رکھنی چاہیے اور کسی بھی شخصیت کے ساتھ غیر ضروری قربت اختیار کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
بانی پی ٹی آئی کی جانب سے یہ ہدایات نہ صرف خیبر پختونخوا کی حکومتی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے دی گئیں بلکہ پارٹی کی تنظیمی ڈھانچے کو مزید مضبوط کرنے کی کوششوں کا حصہ بھی ہیں۔