پیر, فروری 10, 2025

فلسطینیوں کی غزہ سے بے دخلی ناقابل قبول، اردن

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے فلسطینیوں کو اردن اور مصر میں پناہ دینے سے متعلق بیان پر اردن کے وزیر خارجہ ایمن صفادی نے سخت ردعمل دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ غزہ سے فلسطینیوں کی کسی بھی طرح کی بے دخلی کو اردن سختی سے مسترد کرتا ہے۔

اپنے ایک بیان میں ایمن صفادی نے واضح کیا کہ فلسطینیوں کی بے دخلی کے معاملے پر اردن کا مؤقف مضبوط اور غیرمتزلزل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اردن پہلے ہی مقبوضہ علاقوں سے بے دخل لاکھوں فلسطینیوں کی میزبانی کر رہا ہے اور مزید پناہ گزینوں کو قبول کرنا ممکن نہیں۔

عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ اردن میں اس وقت 23 لاکھ رجسٹرڈ فلسطینی پناہ گزین موجود ہیں، جو پہلے ہی ملک کی معیشت اور وسائل پر بوجھ بنے ہوئے ہیں۔ عرب میڈیا نے یہ بھی انکشاف کیا ہے کہ صدر ٹرمپ اردن اور مصر پر مزید فلسطینیوں کو بسانے کے لیے دباؤ ڈال سکتے ہیں اور اگر انکار کیا گیا تو ان دونوں ممالک کے لیے امداد روکنے کی دھمکی دی جا سکتی ہے۔

واضح رہے کہ امریکا نے گزشتہ ہفتے اسرائیل اور مصر کے علاوہ تمام دیگر غیرملکی امداد معطل کر دی تھی۔ مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کے بعد سب سے زیادہ امریکی امداد اردن اور مصر کو فراہم کی جاتی ہے۔

اردن اور مصر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ مزید فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول کرنے کی گنجائش نہیں رکھتے۔ عرب ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے خطے میں مزید عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب