وزیرِ اطلاعات پنجاب، عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) نے اپنے تمام حربے آزما کر دیکھ لیے ہیں، اور اگر ان کی غلط فہمی دور نہ ہوئی تو وہ ایک اور ایڈونچر کا آغاز کر سکتی ہے۔ لاہور میں ایک پریس کانفرنس کے دوران عظمیٰ بخاری نے پی ٹی آئی کی جانب سے کیے گئے دعووں پر ردعمل ظاہر کیا اور کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے مقبول ہونے کے دعوے عوام کی جانب سے مسترد کر دیے گئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر پی ٹی آئی کو سزا ہوئی تو احتجاج کے لیے کون نکلے گا؟
عظمیٰ بخاری نے وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی سیاست اور پی ٹی آئی کے فتنہ و فساد کی سیاست میں فرق کو واضح کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی مخالفین کو ہماری خدمات سے بہت خوف آ رہا ہے، کیونکہ عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کیے جانے والے اقدامات پر انہیں پریشانی ہو رہی ہے۔
عظمیٰ بخاری نے مزید کہا کہ دوسرے صوبے بھی پنجاب میں ہونے والے ترقیاتی کاموں کی تعریف کر رہے ہیں، اور خیبر پختونخوا کے بچے وزیرِ اعلیٰ پنجاب سے لیپ ٹاپ اور اسکالر شپ کی درخواست کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ ثابت کرتا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ پنجاب کی کارکردگی عوام کے درمیان مقبول ہے اور اس کی پذیرائی پورے ملک میں ہو رہی ہے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ نگہبان رمضان پیکیج کی بھرپور تیاری شروع کر دی گئی ہے اور 15 فروری تک مستحق خاندان اپنی رجسٹریشن کروا سکتے ہیں۔ یہ پیکیج رمضان المبارک کے دوران مستحق افراد کو معاونت فراہم کرے گا اور حکومت پنجاب کی جانب سے یہ ایک اور اہم قدم ہوگا تاکہ عوام کی مشکلات کو کم کیا جا سکے۔
عظمیٰ بخاری کی گفتگو نے پی ٹی آئی کی موجودہ سیاسی صورتحال پر اہم سوالات اٹھائے ہیں، اور ان کے بیانات سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت پنجاب نے اپنی کارکردگی کے حوالے سے پرعزم رہتے ہوئے مزید اقدامات کرنے کا ارادہ کیا ہے۔