بدھ, فروری 12, 2025

حماس نے جنگی قیدیوں کے تبادلے کے تحت 4 اسرائیلی خواتین کو رہا کر دیا

فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے غزہ جنگ بندی کے تحت مزید 4 اسرائیلی یرغمالی خواتین کو رہا کر دیا ہے۔ یہ رہائی حماس کی طرف سے جنگ بندی کے معاہدے پر عملدرآمد کے حصے کے طور پر کی گئی۔ خواتین کو فلسطین کے علاقے غزہ میں ہلال احمر کے حوالے کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق یہ تمام خواتین اسرائیلی فوج سے تعلق رکھتی ہیں اور ان کی رہائی ایک اہم پیش رفت ہے۔

غزہ میں اس موقع پر فلسطین اسکوائر پر بڑی تعداد میں لوگ جمع تھے۔ یہ رہائی غزہ جنگ بندی کے بعد حماس کی طرف سے یرغمالیوں کی رہائی کا دوسرا گروپ تھا۔ اس رہائی کے بدلے اسرائیل میں قید 200 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا جائے گا، جس سے دونوں فریقوں کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کی توقع مزید بڑھ گئی ہے۔

حماس نے اس رہائی کے بعد کہا کہ وہ آنے والے ہفتوں میں مزید 26 مغویوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کرے گا، جنہیں جلد آزاد کیا جا سکتا ہے۔ حماس نے اس موقع پر یہ بھی اعلان کیا کہ اس سے قبل 19 جنوری کو ان کے عسکری ونگ القسام کے مزاحمت کاروں نے اسرائیلی یرغمالی خواتین کو انٹرنیشنل ریڈکراس کے حوالے کیا تھا، جس میں 24 سالہ رومی گونن، 28 سالہ برطانوی نژاد ایملی دماری اور 31 سالہ ورون شتنبر خیر شامل تھیں۔

اس رہائی کو جنگ بندی معاہدے کے تناظر میں ایک مثبت پیش رفت سمجھا جا رہا ہے، اور دونوں فریقوں کے درمیان مستقبل میں مزید مذاکرات کی توقع کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب