بدھ, فروری 12, 2025

توشہ خانہ کیس 2: عدالت کی جانب سے تحریری فیصلہ جاری

اسلام آباد ہائی کورٹ نے توشہ خانہ کیس 2 میں بانیٔ پاکستان تحریک انصاف اور بشریٰ بی بی کی بریت کی درخواستوں پر تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔ دو صفحات پر مشتمل یہ حکم نامہ جسٹس انعام امین منہاس نے جاری کیا۔

حکم نامے کے مطابق عدالت نے ایف آئی اے کو پری ایڈمیشن نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کی ہے۔ اس کے ساتھ ہی، درخواست گزاروں کی جانب سے ٹرائل روکنے کی درخواست پر بھی ایف آئی اے کو نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں کا مؤقف ہے کہ ان کے خلاف کیس قانونی بنیادوں پر نہیں بنتا، اس لیے انہیں بری کیا جائے۔ بانیٔ پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پراسیکیوشن کا کیس پانچ وعدہ معاف گواہوں پر مبنی ہے، جو ناکافی شواہد فراہم کرتے ہیں۔

وکیل نے مزید کہا کہ ٹرائل کورٹ غیر معمولی تیزی سے مقدمے کی کارروائی آگے بڑھا رہی ہے، جو درخواست گزاروں کے بنیادی حقوق متاثر کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔ انہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ ٹرائل کو روکنے اور درخواست گزاروں کو ریلیف فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں۔

اسلام آباد ہائی کورٹ نے مقدمے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیتے ہوئے ایف آئی اے سے معاملے پر جواب طلب کیا ہے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے کہ فریقین کے حقوق محفوظ رہیں۔

یہ حکم نامہ کیس میں قانونی پیچیدگیوں اور درخواست گزاروں کے مؤقف کو اجاگر کرتا ہے، جو آئندہ سماعتوں کے لیے اہم ثابت ہو سکتا ہے۔

مزید پڑھیے

اہم ترین

ایڈیٹر کا انتخاب