غزہ میں اسرائیلی فورسز کی کارروائی کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید ہوگیا، جبکہ چار افراد زخمی ہو گئے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کارروائی کا مقصد اسلامی جہاد کے ایک رکن کو ہلاک کرنا تھا۔ یہ واقعہ جنگ بندی کے اعلان کے بعد غزہ میں پہلی شہادت کی صورت میں رپورٹ ہوا ہے، جس سے علاقے میں کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
اسرائیلی فوج کے مطابق، جنوبی غزہ میں ایک مسلح گروہ کی موجودگی سے خطرہ محسوس ہونے پر کارروائی کی گئی۔ فوج کے قریب آنے والے نقاب پوش مسلح افراد کی طرف انتباہی گولیاں چلائی گئیں، جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید ہوگیا اور دیگر زخمی ہو گئے۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ جنگ بندی معاہدے کی شرائط کی پابندی کر رہی ہے اور ان کی کارروائیاں ان شرائط کے تحت کی جا رہی ہیں۔ فوج کا کہنا ہے کہ وہ غزہ پٹی سے نکلنے کے عمل میں ہے اور اس مرحلے میں 42 دن کی جنگ بندی کے تحت اپنے اقدامات کر رہی ہے۔
یہ تازہ ترین واقعہ جنگ بندی معاہدے کے باوجود غزہ میں دوبارہ اسرائیلی فورسز کی کارروائی کی نوعیت پر سوالات اٹھاتا ہے۔ فلسطینی شہریوں کی زندگیوں کے تحفظ کے حوالے سے عالمی برادری کی تشویش بڑھتی جا رہی ہے، جبکہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری کشیدگی کا حل ابھی تک نظر نہیں آ رہا۔