واشنگٹن میں امریکی نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی افتتاحی دعائیہ تقریب کے دوران ایک چرچ کے پادری نے ڈونلڈ ٹرمپ سے تارکین وطن کے حق میں “رحم” کی اپیل کی۔
پادری نے اپنی تقریر میں کہا کہ یہ لوگ ہمارے کھیتوں میں کام کرتے ہیں، عمارتوں کی صفائی کرتے ہیں اور ریسٹورنٹس میں برتن دھوتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ شاید یہ افراد امریکی شہری نہیں ہیں یا ان کے پاس ضروری دستاویزات نہیں ہیں، لیکن ان میں سے زیادہ تر جرائم پیشہ نہیں ہیں، اور یہ لوگ اپنے ممالک میں جنگوں اور بدترین حالات سے بچ کر یہاں آئے ہیں۔
تقریب کے اختتام پر پادری نے ٹرمپ سے سوال کیا کہ آپ کو کیسی سروس لگی؟ جس پر ٹرمپ نے جواب دیا کہ آپ کو کیسی لگی؟ میں تو سمجھتا ہوں یہ سروس بالکل بھی اچھی نہیں تھی۔
خبر ایجنسی کے مطابق، بشپ نے ٹرمپ پر الزام لگایا کہ وہ تارکین وطن میں خوف پھیلا رہے ہیں اور ان سے اس سلسلے میں نظرثانی کرنے اور رحم کی اپیل کی تھی۔
اس پر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر بیان دیتے ہوئے اس بشپ سے معافی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ وہ اور ان کا چرچ عوام سے معافی مانگیں۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ وہ بشپ کی باتوں کا انداز بہت ناگوار تھا اور وہ دائیں بازو کے انتہا پسند ہیں۔
واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا آغاز کرتے ہی متعدد صدارتی آرڈیننس پر دستخط کیے تھے، جن میں سے ایک غیر قانونی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے سے متعلق تھا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ غیر ملکی تارکین وطن کی موجودگی مقامی وسائل پر بوجھ ڈال رہی ہے، اس لیے جو افراد غیر قانونی طور پر امریکہ میں رہ رہے ہیں، انہیں ملک بدر کیا جائے گا۔