وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان غزہ میں بحالی اور تعمیرِ نو کے عمل میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے فلسطین میں ہونے والے مظالم پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ غزہ میں 50 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوئے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہزاروں فلسطینیوں کو جیلوں میں قید کیا گیا اور علاقے کے انفراسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا گیا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ پاکستان نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے بھرپور آواز اٹھائی اور امدادی سامان بھی فراہم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے بعد بحالی کا عمل وقت کی اہم ضرورت ہے اور پاکستان اس سلسلے میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گا۔
شہباز شریف نے اجلاس میں گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے افتتاح کو بھی خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہوائی اڈہ ملک کے بڑے ایئرپورٹس میں شامل ہوگا اور اس سے پاکستان کی معیشت کو نمایاں فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے چین کی جانب سے 230 ملین ڈالر کی گرانٹ کے ذریعے ایئرپورٹ کی تکمیل پر شکریہ ادا کیا۔
وزیرِ اعظم نے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر بھی بات کی اور کہا کہ ملک دشمن عناصر گوادر بندرگاہ کو فعال نہیں دیکھنا چاہتے۔ انہوں نے فتنہ الخوارج کے خلاف قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان قربانیوں کے قرض دار ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت الیکٹرک گاڑیوں کے جامع پروگرام کے آغاز اور آئی ٹی ایکسپورٹس میں اضافے کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔ یہ تمام اقدامات پاکستان کے روشن مستقبل کی ضمانت ہیں۔